سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بائیسویں آئینی ترمیم سمیت تمام اقدامات خوش آئند عمل ہے، کنور دلشاد

جمعرات 26 فروری 2015 17:39

اسلام آباد(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔26 فروری 2015) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بائیسویں آئینی ترمیم سمیت تمام اقدامات خوش آئند عمل ہے لیکن اس میں جماعت کا سربراہ ایک آمر بن جائے گا‘ انہیں مجبور کیا جائے کہ وہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران اور جماعت کے عہدیداران میں ٹکٹ تقسیم کرتے وقت ان سے مشاورت کریں‘ ڈرائنگ روم کی سیاست بند ہونی چاہئے۔

”اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔26 فروری 2015“ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی سربراہ کو تمام عہدیداران اور ممبران سے طویل مشاورت کرنی چاہئے۔ جمہوریت کے اندر اگر آمریت پیدا ہوگئی تو اس سے بھی جمہوری نظام کو خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 73ء کے آئین کے آرٹیکل 17 اور 25 کی یہ خلاف ورزی ہے کہ آزادی اظہار پر پابندی عائد کی جائے اور جب سیکرٹ کی بجائے شو آف ہینڈ یا اوپن ووٹنگ ہوگی تو اس میں ایک طرف کرپشن کا راستہ رکے گا تو دوسری طرف کوئی بھی شخص پارٹی سربراہ کو 20‘ 25 کروڑ روپے دے کر سینیٹر بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت کے سربراہ کو تمام عمل کو شفاف بنانے کیلئے ممبران اور جماعت کے عہدیداران سے طویل مشاورت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ڈرائنگ روم کی سیاست کرتے ہوئے اگر نام نہاد پارلیمانی بورڈ پر ان کی مشاورت سے سارے فیصلے کئے گئے تو اس سے بھی جماعت کے اندر ڈکٹیٹر شپ جنم لے گی۔