سپریم کورٹ کا جائیداد میں بیٹی اور بیٹوں کے حصے کا تعین کرنے اور حقیقی بیٹی کی شناخت کے لئے عابدہ نامی لڑکی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا حکم

26 مارچ کو ڈی این اے ٹیسٹ لاہور لیبارٹری کے ماہرین کو بھی عدالت میں طلب کرلیا

جمعرات 26 فروری 2015 17:15

سپریم کورٹ کا جائیداد میں بیٹی اور بیٹوں کے حصے کا تعین کرنے اور حقیقی ..

اسلام آباد (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔26 فروری 2015) سپریم کورٹ نے جائیداد میں بیٹی اور بیٹوں کے حصے کا تعین کرنے اور حقیقی بیٹی کی شناخت کے لئے عابدہ نامی لڑکی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا ہے اس ہوالے سے 26 مارچ کو ڈی این اے ٹیسٹ لاہور لیبارٹری کے ماہرین کو بھی عدالت میں طلب کیا ہے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ماتحت عدالتوں میں 10 دنوں میں فیصلے سے انصاف کا قتل ہی ہو گا۔

(جاری ہے)

سول کورٹس نے فیصلے جلد جاری کرنے کے لئے کوئی مشنیں نہیں لگائی ہوئی ہیں ہر عدالت میں 200 سے زائد روزانہ مقدمات لگائے جاتے ہیں سب کے ساتھ انصاف کرنا ہوتا ہے جو کم وقت میں ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس دوران صادق مرحوم کے ورثاء عدالت میں پیش ہوئے جاوید اختر اور شہناز اختر نامی بہن بھائیوں نے عدالت کو بتایا کہ عابدہ رسول ان کی سگی بہن نہیں ہے اور نہ ہی وہ صادق کی بیٹی ہے لہذا اس کا جائیداد میں حصہ نہیں بنتا ہے اس پر عدالت نے مذکورہ لڑکی کا ڈی این اے تیسٹ کرانے کا حکم دیا ہے مزید سماعت 26 مارچ کو ہو گی۔

متعلقہ عنوان :