پاکستانی جیلوں میں خواتین کی حالت زار اور مینٹل ہسپتالوں میں مبینہ زیادتی کے واقعات، وفاقی حکومت اور چاروں چیف سیکرٹریز سے 1 ماہ میں رپورٹ طلب

رپورٹ جمع نہ کرائی گئی تو پھر چیف سیکرٹریز کو ذاتی حیثیت سے عدالت طلب کریں گے اور ان سے وضاحت بھی طلب کی جائے گی،سپریم کورٹ

جمعرات 26 فروری 2015 17:15

اسلام آباد (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔26 فروری 2015) سپریم کورٹ نے پاکستانی جیلوں میں خواتین کی حالت زار اور مینٹل ہسپتالوں میں مبینہ زیادتی کے واقعات پر وفاقی حکومت اور چارون چیف سیکرٹریز سے 1 ماہ میں رپورٹ طلب کی ہے۔ عدالت نے خبردار کیا ہے کہ اگر رپورٹ جمع نہ کرائی گئی تو پھر چیف سیکرٹریز کو ذاتی حیثیت سے عدالت طلب کریں گے اور ان سے وضاحت بھی طلب کی جائے گی۔

(جاری ہے)

یہ حکم جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے انسانی حقوق سے متعلقہ مقدمے کی سماعت کے دوران جمعرات کو جاری کیا ہے عدالت کا کہنا تھا کہ 2006ء میں اس کیس میں حکم جاری کیا گیا تھا مگر 9 سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اس پر رپورٹس جمع نہیں کرائی گئی ہیں۔ عدالت میں اس حوالے سے تفصیلی وجوہات جمع کروائی جائیں افسوس کی بات ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا جاتا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 1 ماہ کے لئے ملتوی کر دی۔