محکمہ لائیواسٹاک جنوبی وزیرستان میں بڑے پیمانے پر کرپشن منظرعام پر آ گئی

جمعرات 26 فروری 2015 15:03

سراروغہ(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔26 فروری 2015) محکمہ لائیواسٹاک جنوبی وزیرستان میں بڑے پیمانے پر کرپشن منظرعام پر آگئی،ماہوار لاکھوں روپے بٹورے جاتے ہیں،محکمے کے اندرونی زرائع کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر،سٹور کیپر اور پے کلرک کی ملی بھگت سے کلاس فور ملازمین اور آپریشن راہ نجات کے باعث بند علاقوں کے ڈسپنسریوں سمیت دو سو پچاس سے زائد ملازمین سے ہر ماہ کٹوتی کرتے ہیں، جس کی مالیت ماہوارساڑے چارلاکھ سے زائد بتایا جاتا ہے،مذکورہ دھندہ گزشتہ دو سالوں سے جاری ہے،اس کے علاوہ وفاق کی جانب سے محکمہ لائیو اسٹاک کو دی جانے والی کروڑوں روپے فنڈ ز جنوبی وزیرستان میں غیر موثر طریقے سے استعمال ہونے کی وجہ سے قبائلیوں کے معیار زندگی بڑھانے میں ناکام ثابت ہوگیاہے،اسسٹنٹ ڈائیریکٹر لائیو اسٹاک کی سطح پر صوابدیدی اختیارات کی توازن کی طرف محسود قبائل کی مسلسل احتجاج کے باوجودکوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے،اس وجہ سے جنوبی وزیرستان کے قبائلیوں میں شدید احساس محرومی پیدا ہو رہی ہے،ایک طرف موجودہ حکومت اور پاک آرمی قبا ئلی عوام کی زندگی بہتر بنانے اور علاقوں میں خوشحالی لانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں،جبکہ دوسری جانب محکموں میں براجمان بدعنوان افسران اس کی راہ میں رکاؤٹ بنتے جارہے ہیں،اور یہ بھی بتایاجاتاہے،کہ فاٹاڈیولپمنٹ پروگرام کے زیرانتظام گزشتہ دوسال سے چلنی والی لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈیولپمنٹ پروگرام جنوبی وزیرستان میں ایک پراجیکٹ میں مقامی افراد کے بجائے 50 سے زائد غیر مقامی افراد کو بھرتی کیاگیاتھا،جس سے بھی ماہوار ہزاروں روپے کٹوتی کی جارہی ہے،اور ملازمین کی بند تنخواہوں اور پرمننٹ ملازمین سے بھی پے کلرک کے ملی بھگت سے محکمے نے 65 لاکھ سے زائدروپے بٹورلئے ہے،سنٹروں کے لئے کرائے کی مد میں آنے والے فنڈ سے کمیشن الگ ہے،دوسری جانب اپریشن راہ نجات کے باعث اب تک بندہونے والے علاقوں کے لیے آنے والی لاکھوں کی اودیات کوایجنٹوں کے ذریعے بازاروں میں کھلے عام فروخت جاری ہے،جوکہ اپریشن کے باعث دربدر کی ٹھوکریں کھانے والے محسود قبائلیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہیں ۔

(جاری ہے)

،محسود قبائل نے گورنر خیبرپختونخواہ، پولیٹکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان اور پاک آرمی کے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیاگیاہے،اس بارے جب محکمہ لاؤسٹاک پے کلرک کا کہناتھاکہ انہیں ملازمین پیسے اپنی خوشی سے دے رہیں،کسی سے جبراًکٹوتی نہیں کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :