حکو مت نے دھرنوں کی وجہ سے قومی خزانے کو ہو نے والے نقصا ن کو پورا کرنے کے لئے مختلف پروگرام مرتب کر لئے

شناختی کارڈ بنانے کے لئے 200 روپے سے لے کر 1500 روپے فیس مقرر،حکومتی پروگرام کے تحت نقصان کو پورا کرنے کے لئے عوام پر مزید ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے لئے بھی غور شروع

جمعرات 26 فروری 2015 13:34

فیصل آباد (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔26 فروری 2015) تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کی وجہ سے قومی خزانے کو جو نقصان پہنچا تھا اس کو پورا کرنے کے لئے حکومت نے مختلف پروگرام مرتب کئے ہیں‘ ابتدائی طور پر موبائل سموں کی تصدیق کے لئے پرانے شناختی کارڈ جن پر انگوٹھوں کے نشانات نادرا نے حاصل نہیں کئے تھے اب ملک بھر کے کروڑوں افراد نئے شناختی کارڈ بنانے کے لئے نادرا کے مختلف دفاتروں میں ہزاروں کی تعداد میں جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں جبکہ وزارت داخلہ نے نئے انگوٹھوں کے نشانات کے شناختی کارڈ بنانے کے لئے 200 روپے سے لے کر 1500 روپے فیس مقرر کر دی ہے۔

آن لائن کے مطابق جن افراد نے 1999ء سے لے کر 2008ء تک کے درمیان شناختی کارڈ بنائے تھے اور اس دوران نئے شناختی کارڈ بناتے وقت باقاعدہ انگوٹھوں کے نشانات کے ساتھ نادرا کو جمع کرائے گئے تھے اس فارم پر نادرا نے باقاعدہ شناختی کارڈ جاری کئے جو کہ اب نادرا حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس وہ تمام فارم جو کہ نادرا کے ریکارڈ میں موجود ہونے چاہئے تھے وہ ان کے ریکارڈ میں اب موجود نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

چنانچہ اب ملک بھر کے کروڑوں افراد جن میں مرد خواتین اور 18 سال سے زائد عمر کے نوجوان شامل ہیں انگوٹھوں کے نشانات کے شناختی کارڈ کے لئے نادرا کے مختلف دفاتر کے ساتھ ساتھ موبائل یونٹ پر دھکے کھانے پر مجبور ہیں چنانچہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر نادرا نے موبائل یونٹ سے فارم کی 200 فیس جبکہ نادرا آفس سے 300 روپے فیس اور ارجنٹ فارم کے لئے 1500 روپے فیس مقرر کر دی ہے اس طرح ملک بھر سے نادرا کو اربوں اکٹھے ہونگے جبکہ نادرا جو فارم تقسیم کر رہا ہے اس فارم کو ترمیم شدہ فارم کا نام دیا گیا ہے اور اس کی تصدیق گریڈ 16 یا اس سے اعلیٰ افسر سے کرانا ضروری ہے چنانچہ ملک بھر کے لاکھوں افراد فارم لے کر تصدیق کرانے کے لئے پریشانی عالم کبھی کسی سرکاری افسر ‘ گورنمنٹ کالج کے لیکچرار‘ یونیورسٹی اور ہائی سکول کے ہیڈ ماسٹر صاحبان سے فارم کی تصدیق کے لئے منت سماجت میں لگے رہتے ہیں جبکہ بعض مرد اور خواتین فارم کی تصدیق کے لئے سفارش کرانے پر مجبور ہیں۔

حکومت نے یہ اقدام حالیہ موبائل سموں کی تصدیق کے لئے اٹھایا تھا جس کی 26 فروری کو معیاد ختم ہو گئی تھی جس کو بڑھا کر 14 اپریل تک توسیع کر دی گئی تاکہ ملک بھر کے لاکھوں افراد جن میں خواتین اور 18 سال سے زائد کے نوجوان شامل ہیں وہ اپنا شناختی کارڈ بنا سکیں اس طرح ابتدائی طور پر اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔26 فروری 2015 کو جو معلومات حاصل ہوئی ہیں اس کے مطابق محکمہ نادرا اربوں روپے جمع کر سکے گی جبکہ آئندہ حکومتی پروگرام کے تحت دھرنوں کے نقصان کو پورا کرنے کے لئے مزید عوام پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے لئے سوچ بچار کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :