وفاقی محتسب نے عوامی شکایت پر وزارت مذہبی امور اور پاکستان مدرسہ بورڈ کے چیئر مین کو طلب کر لیا

بدھ 25 فروری 2015 23:57

وفاقی محتسب نے عوامی شکایت پر وزارت مذہبی امور اور پاکستان مدرسہ بورڈ ..

اسلام آباد(رپورٹ : سبوخ سید۔اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25فروری۔2015ء) وفاقی محتسب کے پاس عبد الرحیم عباسی کی جانب سے ایک درخواست جمع کرائی گئی تھی جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاکستان مدرسہ بورڈ گذ شتہ 13 سال سے کوئی کام نہیں کر رہا اور نا ہی اس بورڈ کا اس عرصے میں کوئی اجلاس بلا یا گیا ہے۔ درخواست پر وفاقی محتسب نے وزارت مذہبی امور اور پاکستان مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئر مین کو آج طلب کیا ہے ۔

24فروری کو بورڈ کے مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر عامر طاسین نے وفاقی محتسب کے سامنے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ درخواست دہندہ کی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے بارے میں معلومات ناقص ہیں ۔ مدرسہ ایجوکیشن پوری طرح فعال اور متحرک ہے ۔ بورڈ سے اس عر صے میں سات اجلاس منعقد ہو چکے ہیں جبکہ آٹھویں اجلاس کے دعوت نامے بھجوا دیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب درخواست دہندہ غیر حاضر تھا ۔ وفاقی محتسب کے نمائندے نے 26فروری کو ایک مرتبہ وزارت مذہبی امور کے جوائنٹ سیکرٹری نور زمان، پاکستان مدرسہ بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر عامر طاسین اور درخواست دہندہ عبد الرحیم عباسی کو طلب کیا ہے ۔ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ 2001 میں سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں قائم کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد دینی مدارس کی نصاب سازی ، رجسٹریشن ، اساتذہ کی تربیت اور مدارس کو اس بورڈ کے ساتھ ملحق کرنا تھا ۔

اتحاد تنظیمات مدراس کے عدم تعاون کی وجہ سے بورڈ کے مقاصد اور مطلوبہ اہداف حاصل نہ ہو سکے ۔ وزارت مذہبی امور ، وزارت داخلہ اور وزارت تعلیم اس وقت دینی مدارس کی تنظیم اتحاد تنظیمات مدارس کے ساتھ ملکر مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کو ریگولیٹری اتھارٹی بنانے پر غور کر رہی ہے ۔