ایمپلی فائر ایکٹ کو واپس لیا جائے اور گرفتار علماء کرام کو رہا کیا جائے،

حکومتی زیادتیوں کے خلاف سنی مجلس عمل سب سے پہلے لاہور تنظیم کو متحرک کرے گی، پیر محمد افضل قادری

بدھ 25 فروری 2015 19:11

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 25 فروری 2015ء) اہلسنت مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی 27 دینی جماعتوں پرمشتمل سنی مجلس عمل نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایمپلی فائر ایکٹ کو واپس لیا جائے اور گرفتار علماء کرام کو رہا کیا جائے، گزشتہ روز لاہور میں چیئرمین سنی مجلس عمل پیر محمد افضل قادری نے مجلس عمل میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی زیادتیوں کے خلاف سنی مجلس عمل سب سے پہلے لاہور تنظیم کو متحرک کرے گی، ایسے منظم اقدامات اٹھائے جائیں گے کہ حکومت اپنے تمام اسلام شکن اقدامات واپس لینے پرمجبور ہو جائے گی اس کے بعد احتجاجی تحریک پورے ملک میں شروع کردی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ سنی مجلس عمل حکومت کو کسی مسجد سے لاؤڈ سپیکر اتارنے کی اجازت نہیں دے گی، انہوں نے کہا کہ جو تنظیمیں دہشت گردی میں ملوث ہیں حکومت ان کے خلاف ضرور کارروائی کرے جو مدارس ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں بیرون ممالک سے امداد حاصل کررہے ہیں ان کی نشاندہی کی جائے ان مدارس کو حکومت کے ساتھ مل کر بند کرایا جائے گا لیکن ذمہ دار مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن بند کیا جائے، انہوں نے کاہ کہ حکومت غیر ملکی ایجنڈے پر کارفرما ہے اور ایک طبقہ اس سازش میں شامل ہے مگر دین اسلام کے تحفظ کیلئے وہ کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے تحریک ختم نبوت کی طرح سنی مجلس عمل بھی گرفتاریاں دینے کے لئے تیار ہیں اور مجلس عمل عوام کو بھی سڑکوں پر لائے گی، انہوں نے کہا کہ سنی علماء کونسل کوئی اتحاد نہیں ہے بلکہ اس میں بہت سی دینی جماعتیں شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ افسوس ناک امر یہ ہے ایمپلی فائر ایکٹ میں لاؤڈ سپیکر استعمال کرنے کی کوئی ضمانت نہیں جبکہ چوروں ،ڈکیتوں کی ضمانتیں کی جاتی ہیں، اس موقع پر خادم رضوی، شادات رضا، محمد عارف اعوان ایڈووکیٹ، سید مختار رضوان سمیت سنی مجلس عمل کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(شعیب عزیز)

متعلقہ عنوان :