کراچی میں آبادی کے دباؤ میں مسلسل اضافہ کی بڑی وجہ لوگوں کا ملک کے دیگر حصوں سے شہر کی طرف منتقل ہونا ہے،گورنر سندھ ،

آبادی کے اس بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کرنے کی کوشش نہ کی گئی تو اس سے افراتفری پھیل سکتی ہے،موجودہ آبادی کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں تیزی لانا ہو گی جس کے لئے انفرا اسٹرکچر ڈیویلپمنٹ ، نکاسی و فراہمی آب کے منصوبے اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانا ہو گا ،ڈاکٹر عشرت العباد خان

بدھ 25 فروری 2015 18:43

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 25 فروری 2015ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کراچی میں آبادی کے دباؤ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اس کی ایک بڑی وجہ لوگوں کا ملک کے دیگر حصوں سے شہر کی طرف منتقل ہونا ہے آبادی کے اس منتقلی سے کئی مسائل جنم لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کے اس بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کرنے کی کوشش نہ کی گئی تو اس سے افراتفری پھیل سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ آبادی کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں تیزی لانا ہو گی جس کے لئے انفرا اسٹرکچر ڈیویلپمنٹ ، نکاسی و فراہمی آب کے منصوبے اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں حکومت S-III ،K-IV ، ماس ٹرانزٹ ، انفرااسٹرکچر ڈیویلپمنٹ پر فنڈ ز مہیا کررہی ہے وہاں نجی اداروں کو بھی اس جانب سرمایہ کاری کے لئے آگے آنا ہو گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاری کو فوقیت دے گی اور تمام تر مطلوبہ سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس میں ناروے کے سفیر Leif Larsen سے گفتگو میں کہی جن کے ہمراہ ناروے کے اعزازی قونصل جنرل کراچیM.oonis اور فرسٹ سیکریٹری (Consular Affairs) Homma Latif بھی شریک تھے ۔گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا اور آبادی کے لحاظ سے دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے آج بھی یہ دنیا کا سب سے سستا ترین شہر ہونے کا اعزاز بھی رکھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گو کہ یہ شہر اپنی استعداد کے 30 فیصد پر کام کررہا ہے پھر بھی ملک کی کل آمدنی کا 70 فیصد مہیا کرتا ہے ا س شہر میں جہاں مسائل ہیں وہاں مواقع بھی میسر ہیں یہی وجہ ہے جو بھی بین الاقوامی کمپنیاں کراچی میں کاروبار کررہی ہیں وہ خطے کے دیگر ممالک سے زائد منافع حاصل کررہی ہے ۔ اس موقع پر ناروے کے سفیر Leif Larsen نے گورنر سندھ کو بتایا کہ اس شہر کے بارے میں منفی تاثر کو پھیلا یا گیا جبکہ یہ شہر جیتا ، جاگتا ، ہنستا ، کھیلتا شہر ہے جس کا دنیا کے کسی بھی بڑے شہر کے ساتھ موازنہ کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ ناروے کے سرمایہ کاروں کو وہ اس جانب ترغیب دینگے کہ وہ اس شہر کی استعداد کا بھرپور فائدہ اٹھائیں جبکہ ان کا ملک یہاں فنی تربیت اور انسانی وسائل کی استعداد میں اضافے کے لئے مدد فراہم کررہا ہے ۔