چارسدہ،دریائے کابل میں چارسدہ کے مقام سردیاب میں سیلاب اور شدید بارش نے تباہی مچادی ،

پچاس سے زائد کشتیاں درجنوں دوکانیں اور جھونپڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔گندم،گنے،سبزیاں اور میوہجات کے فصلیں بھی تباہ،کاشتکاروں اور دوکانداروں کی کروڑوں روپے کا نقصان،لوگ اپنے مدد اپ کے تحت امداد سرگرمیوں میں مصروف، صوبائی حکومت اور ضلی انتظامیہ سیلاب سے بے خبر،متاثرین کی حکومت کیخلاف شدید نعرہ بازی

بدھ 25 فروری 2015 18:31

چارسدہ(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 25 فروری 2015ء) دریائے کابل میں چارسدہ کے مقام سردیاب میں سیلاب اور شدید بارش نے تباہی مچادی پچاس سے زائد کشتیاں درجنوں دوکانیں اور جھونپڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔گندم،گنے،سبزیاں اور میوہجات کے فصلیں بھی تباہ،کاشتکاروں اور دوکانداروں کی کروڑوں روپے کا نقصان،لوگ اپنے مدد اپ کے تحت امداد سرگرمیوں میں مصروف جبکہ صوبائی حکومت اور ضلی انتظامیہ سیلاب سے بے خبر،متاثرین اور اہل علاقہ نے پشاور چارسدہ روڈکو ٹریک کے لئے بند کرکے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

تفصیلات کے مطابق چارسدہ میں شدید بارش اور سیلابنے چارسدہ کے تفریحی مقام سردریاب میں تباہی مچادی پچاس سے زائد کشتیاں اور درجنوں دوکانیں سیلابی ریلے میں بہہ گئے جبکہ گندم ۔

(جاری ہے)

گنے،سبزیوں اور میوہ جات کے فصلوں میں پانی داخل ہوگئے جن کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔مقامی لوگوں نے امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیامگر صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے ذمہ داروں نے آنے کی زخمتتک نہ کی اور نقصان کو معمولی نقصان قرار دیا جن کیوجہ سے اہل علاقہ اور متاثرین میں سراپا احتجاج بن کر پشاور چارسدہ روڈکو ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند کر دیا اور حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے تاجر اتحاد کے مرکزی صدر مولانا صلاح الدین شاکر،نائب صدر لعل محمد لعل،افتحارالدین صراف،مچھلی فروش یونین کے صدر جان محمد نے کہا کہ ایک طرف سیلاب کیوجہ سے کروڑون روپے کا نقصان ہوا ہیں ایک کشتی کی قیمت دیڑھ لاکھ کے قریب ہے سیلابی ریلے میں55کشتیاں اور بے شمار دوکانیں بہہ گئے ہیں جبکہ مقامی انتظامیہ نے ان کومعمولی نقصان قرار دیا ہے جوکہ قابل مذمت ہے۔

مقررین نے کہا کہ بارش اور سیلاب کیوجہ سے قریبی فصلوں کو بھی اپنے لپیٹ میں لیا ہیں۔کاشتکاروں کو کروڑون روپے کا نقصان ملا،مقررین نے دھمکی دی کہ حکومت فوری طور پر متاثرین کے ساتھ مالی امداد کریں بصورت دیگر پورے ضلع چارسدہ میں احتجاجی تحریک شروع کریں گے یاد رہے کہ دوہزار دس کے سییلاب سے متاثرہ افراد کا بھی ابھی تک ازالہ نہیں کیا گیا ہیں جس کیوجہ سے وہی لوگ دوبارہمتاثرین بن گئے ہیں۔