پاکستان کو سیکولر اور لا دین ریاست بنانے کے لئے 21ویں ترمیم کے ذریعے بنیاد رکھ دی گئی ہے،جمعیت علماء اسلام ضلع فیصل آبا د،

ایکشن پلان کے ذریعے صرف مدارس اور دینی طبقے کو ہراساں کرنا بین الاقوامی ایجنڈے کا حصہ ہے ۔ پشاور جیسا واقعہ کرنے کا کوئی مسلمان متحمل نہیں ہو سکتا اور نہ ہی اسلام کسی صورت اس کی اجازت دیتا ہے ،مخدوم زاہ دسید محمد زکر

بدھ 25 فروری 2015 18:28

فیصل آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 25 فروری 2015ء) جمعیت علماء اسلام ضلع فیصل آبا دکے امیر مخدوم زاہ دسید محمد زکریا نے کہا ہے کہ پاکستان کو سیکولر اور لا دین ریاست بنانے کے لئے 21ویں ترمیم کے ذریعے بنیاد رکھ دی گئی ہے اور ایکشن پلان کے ذریعے صرف مدارس اور دینی طبقے کو ہراساں کرنا بین الاقوامی ایجنڈے کا حصہ ہے ۔ پشاور جیسا واقعہ کرنے کا کوئی مسلمان متحمل نہیں ہو سکتا اور نہ ہی اسلام کسی صورت اس کی اجازت دیتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،مخدوم زادہ سید محمد زکریا نے کہا کہ دہشت گردی کو ختم کرنا بہت ضروری ہے جو اس ملک کا ناسور بن چکا ہے جو ہزاروں لاکھوں پاکستانیوں کو نگل چکا ہے اور خود وزیر داخلہ اس بات کا اقرار کر چکے ہیں کہ غیر ملکی ہاتھ ان دہشت گردانہ واقعات میں ملوث ہیں مگر حکومت نے بجائے ان ملکوں کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانے کے پاکستان کے محافظ دینی مدارس کے خلاف حکومتی سرپرستی میں ایک مذموم تحریک شروع کر دی گئی ہے میڈیا اور حکومتی ارکان کے ذریعے مدارس کے کردار کو داغدار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور فیصل آباد سمیت پورے پنجاب کے مدارس کو کوائف کے نام پر بدترین تذلیل اور ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

اگر ہمارا موقف تسلیم کر لیا جاتا کہ 21ویں ترمیم میں مذہب اور فرقہ کے لفظ کے ساتھ لسانیت اور صوبائیت کو بھی شامل کر لیا جاتا تو آج مذہب کو اتنا مظلومیت کا سامنا نہ کرنا پڑتا ۔ نہایت افسوس کی بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ دینی ، مذہبی قوتیں پنجاب میں زیر عتاب ہیں جو پنجاب حکومت کی ذاتی کوششوں کا اثر دکھائی دیتی ہیں خصوصاً لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی بعض ترامیم آئین سے متصادم اور مذہب دشمنی پر مبنی ہیں ۔

جمعیت علماء اسلام فیصل آباد نے 19مارچ کو عظیم الشان تحفظ ناموس رسالت ﷺ و خدمات مدارس دینیہ کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے عوامی رابطہ مہم تیزکرنے اور عوام کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ دین مخالف پروگرامات پر صرف مسلم لیگ ( ن ) ہی کے دور اقتدار میں کیوں عمل کیا جاتا ہے ؟ اور عظمت رسالت اور مدارس کے کردار پر روشنی ڈالی جائے گی اس موقع پر بہت سی دیگر سیاسی جماعتوں سے وابستہ شخصیات جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس سے پہلے کانفرنس کی تیاری کے سلسلہ میں مختلف یونٹس کے زیر اہتمام ریلیاں بھی نکالی جائیں گی۔جلسے کے حوالے سے 2کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں ۔ علماء کمیٹی میں مفتی فضل الرحمن ناصر ، مولانا رضوان فضل ، مولانا ضیاء مدنی ، مولانا محمد اسلم طارق اور مفتی معاویہ حسن اور رابطہ کمیٹی میں میاں محمد عرفان ، اشفاق انقلابی ، شیخ عرفان الہی ، محمد احمد مدنی اور حافظ عزیز الرحمن شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :