حکومتی کمیٹی کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات، سینٹ انتخابات کیلئے آئینی ترمیم پر مشاورت، جے یوآئی نے حمایت سے انکار کردیا

بدھ 25 فروری 2015 17:10

حکومتی کمیٹی کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات، سینٹ انتخابات کیلئے آئینی ..

اسلام آباد((اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25فروری 2015ء)جمعیت علماءاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے سے متعلق 22ویں ترمیم کی حمایت کرنے سے انکار کردیا ہے اور حکومتی کمیٹی کے آگے شکووں کے انبار لگادیے جس پر حکومتی ٹیم نے اُن کے تحفظات وزیراعظم اورحکومتی اراکین تک پہنچانے کی یقین دہانی کرادی ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کاکہناتھاکہ حکومتی اراکین اُن سے ملاقات کے لیے آئے تھے ، وہ اِنہیں خوش آمدید کہتے ہیں ، سینٹ انتخابات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیاگیا، ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی قومی مسئلے پر مشاورت کیلئے آئے تھے ۔

پانچ رکنی حکومتی وفد کے قیادت کرنیوالے وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہاکہ مولانافضل الرحمان پاکستان کے بزرگ سیاستدان اورہمارے بڑے ہیں ، ان سے برکت کیلئے آتے ہیں ، آپ کو بھی آناچاہیے ۔

(جاری ہے)

حالیہ انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیااور کوشش ہے کہ شوآف ہینڈ پر ہی تمام جماعتیں متفق ہوجائیں ۔ مولانافضل الرحمان کے کچھ تحفظات ہیں ، وہ حکومت تک پہنچائیں گے اور اُن کے تحفظات دورکرنے کی کوشش کریں گے ۔

میڈیا سے گفتگوکے دوران مولانافضل الرحمان کے چہرے پر ناراضی اور غصے کے ملے جلے آثارنمایاں تھے ۔ نجی ٹی وی چینل کاکہناتھاکہ مولانافضل الرحمان نے بائیسویں ترمیم کی حمایت سے انکار کردیاہے اور اُنہوں نے موقف اپنایاکہ اکیسویں ترمیم سے ڈسے ہیں ، بائیسویں ترمیم کی حمایت کیسے کرسکتے ہیں؟ مولانافضل الرحمان کاکہناتھاکہ جے یوآئی اور دیگر مذہبی سیاسی جماعتوں کوقومی ایکشن پلان ، مدارس کیخلاف کارروائیوں اور دیگر معاملات پر شدید تحفظات ہیں ، ارکان حکومتی حمایت کی شدید مخالفت کررہے ہیں ، اکیسویں ترمیم میں فریق تھے لیکن حکومت نے اعتماد میں لینا مناسب نہیں سمجھا ، اب سیاسی معاملے پر مشاور ت کرنے آگئے ہیں ۔