وزیر اعظم کا سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے رابطے کا فیصلہ

بدھ 25 فروری 2015 14:50

اسلام آباد (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔25 فروری 2015) وزیر اعظم نواز شریف کا سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے معاملے پر خود سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے رابطے کا فیصلہ، وزیر اعظم نے ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے حوالے سے قائم دونوں کمیٹیوں کو کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی اور اداروں کے تقدس کیلئے تمام اقدامات اٹھانے کو تیار ہیں،رابطوں کو موثر بنا کرسینیٹ انتخابات کو ہر صورت شفاف و غیر جانبدار بنایا جائے۔

بدھ کو وزیر اعظم نواز شریف سے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے اور سیاسی جماعتوں سے رابطے کیلئے قائم کی گئی کمیٹیوں نے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والوں میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان، گورنر کے پی کے سردار مہتاب احمد خان، بیرسٹر ظفر اللہ، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور خواجہ ظہیر احمد شامل تھے۔

(جاری ہے)

ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق دونوں کمیٹیوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو سینیٹ انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کی رپورٹس پیش کیں۔ کمیٹیوں نے آئینی و قانونی امور سے متعلق تجاویز پیش کیں۔ وزیر اعظم نواز شریف کا سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے معاملے پر خود سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے رابطے کا فیصلہ، وزیر اعظم نے ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے حوالے سے قائم دونوں کمیٹیوں کو کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی اور اداروں کے تقدس کیلئے تمام اقدامات اٹھانے کو تیار ہیں،رابطوں کو موثر بنا کرسینیٹ انتخابات کو ہر صورت شفاف و غیر جانبدار بنایا جائے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کمیٹیوں کو ہدایت کی کہ جلد از جلد سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے عمل کو مکمل کر کے 5 مارچ سے پہلے پہلے آئینی ترمیم کو یقینی بنائیں تا کہ ”شو آف ہینڈز“ کے ذریعے سینیٹرز کا چناؤ کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ 23فروری کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف اور کابینہ نے سینیٹ انتخابات میں ”شو آف ہینڈز“ کا فیصلہ کرتے ہوئے سینیٹ انتخابات میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے آئینی ترمیم لانے سے متعلق دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے کیلئے کمیٹیاں قائم کی گئی تھیں۔

متعلقہ عنوان :