نبی آخرلزماں کی شان میں گستاخی کے لیے 40طاغوتی ممالک کے سربراہان ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو سکتے ہیں تو 58اسلامی ممالک کے سربراہان اپنے پیارے نبی حضرت محمد کی شان میں گستاخی اور بے حرمتی جیسی ناپاک اور صیہونی سازش کیخلاف کیوں اکٹھے اور متحد نہیں ہو سکتے ‘دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہونے کا اقوام متحدہ فوری نوٹس لے ‘صیہونی گھناؤنی کاروائیوں کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں‘دنیا بھرکے اسلامی ممالک کے سربراہان ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہوکر اقوام متحدہ سے متفقہ قرارداد کے ذریعے قانون سازی کروائیں،

جماعت الدعوة پاکستان کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کا” کل جماعتی کانفرنس “سے ٹیلی فونک خطاب

منگل 24 فروری 2015 22:39

ہری پور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 فروری 2015ء) جماعت الدعوة پاکستان کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ نبی آخرلزماں کی شان میں گستاخی کے لیے 40طاغوتی ممالک کے سربراہان ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو سکتے ہیں تو 58اسلامی ممالک کے سربراہان اپنے پیارے نبی حضرت محمد کی شان میں گستاخی اور بے حرمتی جیسی ناپاک اور صیہونی سازش کے خلاف کیوں اکٹھے اور متحد نہیں ہو سکتے دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کا اقوام متحدہ کو فوری اور سخت نوٹس لے کر اس طرح کی صیہونی گھناؤنی کاروائیوں کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہییں انھوں نے دنیا بھرکے اسلامی ممالک کے سربراہان سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ بھی ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہوں اور اقوام متحدہ سے متفقہ قرارداد کے ذریعے قانون سازی کروائیں تا کہ پھرکبھی بھی دنیا کے کسی بھی ملک میں حرمت رسول کاکوئی واقعہ رونما نہ ہو جس سے دنیا کے اربوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروع ہوں ۔

(جاری ہے)

وہ جماعت الدعوة ہری پور کے زیر اہتمام حرمت رسول کی مناسبت سے منعقدہ کل جماعتی کانفرنس سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر جماعت الدعوة ہزارہ ڈویژن کے امیر ابوولید ہزاروی،ضلعی ناظم نشرو اشاعت ابو سیاف،سابق صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن قاضی محمد اسدسمیت سیاسی و مذہبی اورتاجرتنظیموں کے مرکزی ،صوبائی و ضلعی قائدین نے بھی خطاب کیا۔

پروفیسر حافظ محمد سعید نے وطن عزیز کی جملہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے سربراہان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنے تمام تر گروہی و مسلکی اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوں تا کہ ملت واحدہ بن کر صیہونی طاقتوں کی ناپاک جسارتوں کا منہ توڑ جواب دیا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ باطل قوتوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبہ ایمانی کو چیلنج کیا ہے اس لیے اب انھین پتہ چلنا چاہییے کہ ایک ادنیٰ سے ادنی مسلمان بھی نبی پاک کی شان میں کسی قسم کی کوئی گستاخی برداشت نہیں کر سکتا اور اس کے لیے اپنی جان کا نذرانہ تو کیا مال اور اولاد سب کچھ بھی قربان کر سکتا ہے۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ اللہ او اس کے رسول کے دشمن پاکستان میں فرقہ واریت،دہشت گردی اور تشدد کی آگ بھڑکا کر اس دھرتی اور اسلام کے قلعے کو تباہ کرنے کے درپے ہیں جس کے لیے اسلام کے نام پر حاصل کردہ اس ملک کا بچہ بچہ اپنے نبی کی حرمت اور اسلامی قلعے کی حفاظت کے لیے کٹ مرنے کو تیار ہے ۔