حکمرانوں کو خبردار کرتے ہیں کہ سقوط ڈھاکہ حقوق غصب کرنے کی ہی وجہ سے وقوع پذیر ہوا تھا۔سینیٹر شاہی سید،

وفاقی حکومت کو جنوبی پنجاب سے بھی کوئی دلی لگاوٴ نہیں ہے منصوبے کی تبدیلی جنوبی پنجاب ، خیبر ،پختونخوا اور بلوچستان کا معاشی قتل ہے،صدر اے این پی سندھ

منگل 24 فروری 2015 20:22

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 فروری 2015ء) عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید کہا ہے کہ پاک چین راہداری منصوبے کی منظوری کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخصوص مفادات کے تحفظ کیلئے چھوٹے صوبوں کے حقوق غصب کئے جا رہے ہیں ، اپنے ایک بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی نے اس سلسلے میں اے پی سی طلب کی تھی اور اس میں شریک تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ گوادر کاشغر منصوبے کو اس کے اصل روٹ پر تعمیر کیا جائے اور اس منصوبے کا روٹ تبدیل کرنے کے خلاف ہر قسم کی مزاحمت کی جائے گی ، سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چھوٹے صوبوں کے مفادات کو روند کر ان کے احساس محرومی میں مزید اضافہ کیا گیا ہے اور مرکزی حکومت کے اس جھوٹ کا بھی پول کھل کر سامنے آگیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ گوادر کاشغر منصوبے میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ، انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب کی ترقی کے ہر گز خلاف نہیں تاہم اس کیلئے چھوٹے صوبوں کی قربانی دینا کسی صورت قبول نہیں ،انہوں نے کہا کہ پاک چین راہداری منصوبہ صرف روٹ نہیں بلکہ ایک پراجیکٹ ہے جس میں سڑک کے ساتھ ساتھ ریلوے لائن ، انڈسٹریل زون، اور دیگر سہولیات شامل ہیں لہٰذا پراجیکٹ کو مکمل ختم کیا گیا ہے اور صرف سڑک خیبر پختون خوا کو دینا لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں اس روٹ کے حوالے سے کیا جانے والا فیصلہ کسی صورت درست نہیں اور اے این پی حکومت کے اس آمرنہ فیصلے کے خلاف جلد اپنی حکمت عملی تیار کرے گی اور اس منصوبے کو اس کے اصل روٹ پر بحال کرایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی چینی سفیر سے اہم مسئلے پر بات چیت کر چکے ہیں تاہم اب چین کو بھی چاہئے کہ یہ منصوبہ دراصل چھوٹے صوبوں کی معیشت کی بہتری کیلئے ہے لہٰذا اس پر من وعن عمل ہونا چاہیئے۔

مرکزی حکومت نے غلط بیانی سے کام لیا اور فنڈز ملنے کے بعد اب اصل منصوبے میں تبدیلی کرکے ریلوے لائن ، انڈسٹریل زون اور دیگر پروجیکٹ پنجاب منتقل کر دئے گئے ہیں ،سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات اور حقوق غصب کئے گئے تو اس کے خوفناک نتائج برآمد ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہوگی ، انہوں نے سقوط ڈھاکہ اور مشرقی پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دراصل یہ المناک سانحہ حقوق غصب کرنے کی ہی وجہ سے وقوع پذیر ہوا تھا ، انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کئے جانے والے منصوبے کے حوالے سے فیصلے کو دراصل پنجاب اور چھوٹے صوبوں کے درمیان جنگ چھیڑنے کی سازش قرار دیا اور کہا کہ وفاقی حکومت کو اصل میں جنوبی پنجاب سے بھی کوئی دلی لگاوٴ نہیں ہے منصوبے کی تبدیلی جنوبی پنجاب ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کا معاشی قتل ہے جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا،انہوں نے مطالبہ کیا کہ منصوبے کے حوالے سے پورے پاکستان کے مفادات میں فیصلہ ہونا چاہیئے، اگر مرکزی حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور اپنے ذاتی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھا تو ملک میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے خلاف بننے والی یک جہتی کی فضا کو بھی نقصان کا خدشہ ہے ،انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم پاکستان نیشنل ایکشن پلان کو بھول چکے ہیں جس کی وجہ سے دہشت گردوں نے پھر سے اپنی مذموم کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے لیکن حکومت کو اس میں ذرہ برابر بھی دلچسپی نہیں ہے ،جبکہ ایکشن پلان پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ، انہوں نے ایک بار پھر مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ چھوٹے صوبوں اور جنوبی پنجاب کے خلاف سازش سے باز رہے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہی اور پاک چین راہداری منصوبے کو اس کے اصل روٹ پر بحال نہ کیا تو اے این پی اس کے خلاف اپنی حکمت عملی تیا ر کرے گی اور اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔