علماء کرام کا باہمی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ، مفتی محمد نعیم،

دشمن ممالک فرقہ واریت کے ذریعے نقصان پہچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ،مہتمم جامعہ بنوریہ

منگل 24 فروری 2015 19:40

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 فروری 2015ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کہاکہ علماء کرام کا باہمی اتحاد واتفاق وقت کی اہم ضرورت ہے، ملک کو نظریاتی طور پر کھوکھلاکرنے کیلئے بیرونی ایجنڈے کے تحت دینی مدارس اور مذہبی طبقے کو نشانہ بنایا جارہاہے ،ایسے میں تمام رقابتوں کو بالائے طارق رکھ کر تمام علماء کرام کو ملک وملت کے مفاد میں ایک جگہ جمع ہوناہوگا،مذہبی طبقے نے ہردور میں ملک وملت کیلئے قربانیاں دی ہیں ، حکومت مدارس اور علماء پر بلاجواز پاپابندیاں لگا کر اپنے پاوٴں پر کلہاڑا مارنے سے باز رہے۔

منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں مفتی محمد نعیم میں علماء کرام کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف حکومت نظام صلاة کے نفاذ کی باتیں کرتی ہے تو دوسری جانب نماز پڑھانے اور سکھانے والوں کے خلاف اقدامات کرکے مذہبی طبقے کو دیوار سے لگانے میں مصروف نظر آرہی ہے۔

(جاری ہے)

مذہبی طبقے کو دیوار سے لگانے کی کوششیں مغربی ایجنڈے کا حصہ ہیں وطن عز یز کی دیگر گوں حالات کے ذمہ دار حکمران ہیں جواقتدار میں آنے کے بعد لوٹ مار، کرپشن ، قومیت ، لسانیت،کے بدبو دار نعروں سے قوم کو تقسیم کرتے رہے ہیں اور قومی اتحاد ویکجہتی نقصان پہچانے کا باعث بن رہے ہیں، سانحہ پشاور کے بعد قومی اتحاد کو 21ویں ترمیم کے ذریعے نقصان پہچایا گیا ، انہوں نے کہاکہ وطن عزیز میں ایک طرف پانی بجلی ، گیس کی بندش کے باعث پوری ملکی عوام پریشان حال ہے تو دوسری جانب آئے روز حادثات اور دہشت گردی کے واقعات میں مظلوم عوام کی جانوں کا ضیاع ہورہاہے اور حکمرانوں کو ٹس سے مس نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو ڈیڑھ سال ہوچکاہے مگر اب تک عوام کوریلیف کا کوئی نمایا کام سرانجام نہ دے سکی دن بدن عوام میں مایوسی اور محرومی میں اضافہ ہورہاہے ، انہوں نے کہاکہ وطن عزیز کے حکمرانوں نے 68سالوں میں الیکشن سے قبل عوام سے کیے گئے ایک فیصد وعدے بھی پورے کیے ہوتے تو آج ملک اتنے گھمبیر مسائل میں گھرا ہوا نہ ہوتا، انہوں نے کہاکہ نائن الیون کے بعد ملک کو غلط پالیسی اور بیرونی جی حضوری کے ذریعے نقصان پہچایاگیا اور غیروں کی جنگ کو اپنی جنگ قرار دیاگیا جس کے نتیجے میں ملک میں دہشت گردی پھیلی اور آج دہشت گردی کی جنگ لڑنے والے تمام ممالک خود نکل چکے ہیں اور ہم امریکی کی شروع کردہ جنگ کو خطے میں تنہا لڑنے پر مجبور ہیں اور یوں دہشت گردی وطن عزیز کا سب سے برا مسئلہ بن چکاہے۔

دہشت گردی جب چاہیں جہاں چاہیے یاتو ٹارگٹ کرکے فرار ہوجاتے ہیں یا پھر خودکش حملے کرکے جانوں کے ضیا ع کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پوری قوم کو متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے باالخصوص وطن عزیز کے مذہبی طبقہ علماء کرام کو باہم رقابتوں کا خاتمہ کرکے ایک ہونا وقت کی اہم ضرورت بن چکاہے۔

متعلقہ عنوان :