توانائی بحران سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے حکومت بجلی کمپنیوں کی جلد نجکاری کرے۔ مزمل صابری

منگل 24 فروری 2015 18:37

اسلام آباد ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 فروری 2015ء ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدرنے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ توانائی بحران سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے بجلی کمپنیوں کی جلد نجکاری کرے،بجلی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈی تعلیم اور صحت پر خرچ کی جائے،بجلی بحران سے کاروباری طبقہ پریشان اور معاشی ترقی کی رفتار سست روی کا شکار ہوئی ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے کہا کہ بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کار کمپنیوں کا حکومت کی تحویل میں ہونا موجودہ توانائی بحران کی سب سے اہم وجہ ہے کیونکہ توانائی شعبے سمیت پبلک سیکٹر میں چلنے والے اکثر کمرشل اداروں کی کارکردگی بہت غیر تسلی بخش ہے لہذا ان مسائل کا سب سے بہتر حل یہ ہے کہ حکومت توانائی شعبے کی مکمل طور پر نجکاری کرے تا کہ توانائی شعبے میں مسابقت کی فضا پیدا ہو اور اس کی کارکردرگی بہتر ہونے سے بجلی کا موجودہ بحران کم ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیپرا نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ توانائی کا بحران-20 2019 تک جاری رہے گا جس سے تاجر برادری اور عوام میں بہت تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر توانائی بحران سے فوری طور پر نہ نمٹا گیا تو معیشت کی بحالی کے لئے کی جانے والی تمام کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن اوربینکنگ کے شعبوں کی نجکاری کرنے سے ملک کے لئے بہت مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں کیونکہ ان شعبوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی، ان کی سروسسزکا معیار بہتر ہوا، صارفین کو نئے آپشن ملے ، قیمتوں میں کمی ہوئی ، روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوئے اور ٹیکس ریونیومیں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح توانائی شعبے کی بھی نجکاری کی جائے تو اس شعبے کی کارکردگی میں تیزی سے بہتری آئے گی اور حکومت کو اربوں روپے کی بچت ہو گی کیونکہ حکومت بجلی کی مد میں صارفین کو اربوں روپے کی سبسڈی دے رہی ہے اور یہی اربوں روپے صحت اور تعلیم پر خرچ کر کے لوگوں کو بہتر تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ توانائی شعبے پر حکومتی کنٹرول سے توانائی کمپنیوں کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے کیونکہ ان کمپنیوں میں پیشہ وارانہ مہارت کا فقدان ہے کیونکہ بہتر ٹیکنالوجی کو استعمال میں لانے کے لئے انہیں کوئی مراعات نہیں دی گئی تاہم نجی شعبہ بہتر ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاکرصارفین کو بہتر سروسسز فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزمل صابری نے کہا کہ برطانیہ اور دوسرے کئی ممالک نے اپنے توانائی شعبوں کی نجکاری کر کے فائدہ مند نتائج حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی الیکٹرک کمپنی کی نجکاری سے کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم ہوئی ہے اور عوام کو بہتر سروسسز ملنا شروع ہو گئیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر توانائی کے شعبے کی نجکاری کی جائے تو مقامی اور بیرونی سرمایہ کاروں کو اس شعبے میں براہ راست سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملے گا اور وہ صارفین کیلئے بہتر سروسسز متعارف کرائیں گے انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سرکلر ڈیٹ اور تونائی کے خسارے سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے بجلی کمپنیوں کی فوری طور پر نجکاری کرے جس سے ملک میں پائیدار معاشی ترقی کی راہوں ہموار ہو گی۔

متعلقہ عنوان :