ماہی پروری کے شعبہ میں سرمایہ کاری کا فروغ پنجاب حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،ملک محمد آصف بھا اعوان

منگل 24 فروری 2015 16:55

لاہور ( اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔24 فروری 2015) صوبائی وزیر جنگلات و ماہی پروری ملک محمد آصف بھا اعوان نے کہا ہے کہ پرائیویٹ اور پبلک پارٹنر شپ اور نجی شعبہ کی طرف سے ماہی پروری کے شعبہ میں سرمایہ کاری کا فروغ پنجاب حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس ضمن میں محکمہ ماہی پروری پرائیویٹ فش فارمرز کو ہر طرح کی تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے یہ بات ایک مقامی ہوٹل میں پانچویں بین الاقوامی فشریز سمپوزیم کے افتتاح کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن فشریز ڈویژن کے ہیڈ ڈاکٹر لیسن ابابوچ ،ایڈیشنل سیکرٹری ماہی پروری میاں محمد ابرار،ڈائریکٹر جنرل ماہی پروری ڈاکٹر محمد ایوب کے علاوہ دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ بین الاقوامی اہمیت کے حامل سمپوزیم کے قیام کا بنیادی مقصد ملکی و غیر ملکی ماہرین ،محققین ،سائنسدانوں ،فش فارمرز اور تجارت سے وابستہ افراد کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے تا کہ ماہی پروری کی صنعت سے متعلق خیالات و تجربات کا باہمی تبادلہ اور مل بیٹھ کر اس شعبہ کو درپیش مسائل کو سائنسی بنیادوں پر حل کیا جا سکے ۔

ملک محمد آصف بھا اعوان نے کہا کہ اس سال محکمہ ماہی پروری نے ”ایکو اکلچر پروسیسسنگ زون کے قیام کی موزونیت کا مطالعہ “پر مبنی منصوبے کا آغاز کر دیاہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبہ سے مچھلی کی مصنوعات کی برآمد کیلئے نجی شعبہ کے سرمایہ کاروں کو ایکو اکلچر ٹیکنالوجی پارک اور ایکسپورٹ پروسیسسنگ زون کے قیام میں ہر ممکن تعاون و سہولیات فراہم کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایکسپورٹ کوالٹی کی فش پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی ضرور دیا تاکہ مچھلی کی بین الاقوامی منڈی میں مقام حاصل کیا جا سکے اور زر مبادلہ بھی کمایا جا سکے۔صوبائی وزیر ماہی پروری نے کہا کہ بلا شبہ پاکستان ترقی یافتہ ممالک سے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بہت پیچھے ہے مگر ہمارے سائنسدان مسلسل محنت اور لگن کے جذبے سے بھر پور ہیں اور وہ ایکوا کلچر کے شعبہ کو دیگر ممالک کی طرح جدید خطوط پر استوار کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں ۔

فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن فشریز ڈویژن کے سربراہ ڈاکٹر لیسن ابابوچ نے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ادارے نے فوڈ سکیورٹی اور پاورٹی ایلیویشن کے لئے انیشیٹئوبلیو گروتھ پروگرام کا آغاز کیا ہے اور پاکستان کو اس کا رکن ملک ہونے کے ناطے فشریز سیکٹر کو سپورٹ کرنے کے لئے اس پروگرام میں حصہ لینا چاہیے۔ایڈیشنل سیکرٹری جنگلات ،جنگلی حیات و ماہی پروری میاں محمد ابرار محکمہ ماہی پروری پنجاب اور پاکستان فشریز سوسائٹی کی بین الاقوامی سمپوزیم کے قیام میں کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے ہمیں ماہی پروری کے بارے میں اپنے تجربات دنیا کے دیگر ممالک سے شیئر کرنے اور نئی جہتوں سے آشنا ہونے کا موقع ملا ہے ۔

قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل فشریز ڈاکٹر محمد ایوب نے ماہی پروری کے حوالے سے محکمہ کی کاوشوں اور اس سلسلہ میں ابتک حاصل ہونے والی کامیابیوں کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے اور پرائیویٹ فش فارمرز کو ماہی پروری کے شعبہ کی ترقی کیلئے محکمہ کی طرف سے فراہم کردہ تکنیکی و دیگر معاملات و مشاورت بارے تفصیلی آگہی فراہم کی ۔

متعلقہ عنوان :