مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے25 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں لانے پر کام ہو رہا ہے،40برس بعد پہلا ڈیم داسو بنا یا جارہا ہے؛وزیر تجارت خرم دستگیر

منگل 24 فروری 2015 16:38

اسلام آباد(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔24 فروری 2015) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ملک کی مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پچیس ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں لانے پر کام ہو رہا ہے، مستقبل کے تجارتی معاہدوں میں تحقیق، شفافیت اور ملکی مفاد کو مدنظر رکھا جائے گا۔اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرتجارت نے کہا کہ ملک میں 40برس بعد پہلا ڈیم داسو بنا یا جارہا ہے۔

نیلم جہلم اورکراچی میں کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد ملک میں بجلی کا بحران بہت کم ہو جائے گا، جبکہ رواں سال مارچ میں ایل این جی کی درآمد سے ملک میں گیس کی قلت پربھی قابو پالیا جائے گا۔ان کا موقف تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت سابق حکمرانوں کی نااہلی ،لوٹ مار اوربدنیتی کاقرض چکا رہی ہے ،وفاقی وزیر نے کہا کہ خواہشات کی تکمیل کے لئے ہمت اور سچی نیت پہلی شرط ہے۔

(جاری ہے)

ملک کی تقدیر الزام تراشی ،شکایت اور گلہ کرنے سے نہیں بلکہ مستقل محنت سے بدلے گی ،عوام نواز شریف کی قیادت میں بہت جلد ایک روشن پاکستان اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ترک وزیر اعظم کے حالیہ دورے کے دوران آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے لیے مذاکرات کی منظوری دی گئی ہے، اس میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے اور تمام شعبوں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے حتمی معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے،اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پاکستان ترکی
ایک دوسرے کے لیے اپنی منڈیوں تک برابر رسائی فراہم کریں۔

انھوں نے کہا کہ اکیسویں صدی میں مینوفیکچرنگ کا تحفظ بلند ٹیرف سے نہیں بلکہ تجارتی دفاع کے قوانین کے ذریعے کیا جا رہا ہے، دنیا کے تمام ممالک تجارت میں اضافے کے لیے ٹیرف میں تیزی سے کمی لا رہے ہیں، اس معاہدے کے ذریعے پاکستان سے ٹیکسٹائل، زرعی اجناس اور ڈیری ولائیو اسٹاک کی برآمدات میں اضافہ متوقع ہے، حالیہ دنوں میں وزارت تجارت نے سروسز ایکسپورٹ کونسل قائم کی ہے جس کے ذریعے سافٹ ویئر، انشورنس اور بینکنگ سروسز کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ پاک ترک عوام کے درمیان بے مثال دوستی کا رشتہ قائم ہے جسے وزیراعظم نواز شریف بھرپور وسیع معاشی تعاون میں بدلنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :