اسلام آباد کے شہری علاقوں میں غیر قانونی کمرشل سرگرمیوں کی روک تھام اور سیکیورٹی کے نام پر قائم تجاوزات اور رکاوٹوں کے مقدمے کی سماعت، سپریم کورٹ کا چیئرمین سی دی اے کو عوام الناس کی شکایات کے ازالے کے لئے ایک شکایت سیل قائم کرنے کا حکم،عدالت نے غیر قانونی کمرشل سرگرمیوں کی روک تھام اور سفارت خانوں کے سامنے قائم تجاوزات بارے سی ڈی اے سے 27 فروری تک جواب طلب کرلیا

منگل 24 فروری 2015 12:57

اسلام آباد (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔24 فروری 2015) سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے شہری علاقوں میں غیر قانونی کمرشل سرگرمیوں کی روک تھام اور سیکیورٹی کے نام پر قائم تجاوزات اور رکاوٹوں کے مقدمے میں چیئرمین سی دی اے کو عوام الناس کی شکایات کے ازالے کے لئے ایک شکایت سیل قائم کرنے کا حکم دیا ہے‘ عدالت نے غیر قانونی کمرشل سرگرمیوں کی روک تھام اور سفارت خانوں کے سامنے قائم تجاوزات بارے سی ڈی اے سے 27 فروری تک جواب طلب کیا ہے حکم میں مزید کہا ہے کہ شکایت سیل کو قائم کر کے باقاعدہ اس کو مشتہر بھی کیا جائے تاکہ لوگوں کو اس سیل کے بارے میں معلومات حاصل ہو سکے سی ڈی اے اس سیل کے ذریعے زیادہ تر مسائل خود ہی حل کر سکتا ہے یہ حکم جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے منگل کے روز جاری کیا ہے سی ڈی اے کے وکیل حافظ ایس اے رحمان نے اپنے ہی ادارے کی رپورٹ کو نامکمل اور غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے عدالت سے نئی رپورٹ کے لئے وقت مانگ لیا۔

(جاری ہے)

جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں سی ڈی اے شہریوں کے حقوق کا محافظ ہے اسے عوام کی شکایات کے ازالے کے لئے کوئی فول پروف طریقہ کار وضع کرنا چاہئے۔ شہری علاقوں میں سیکیورٹی کے نام پر رکاوٹیں اور تجاوزات قائم کر کے عوام الناس کے لئے مشکلات پیدا نہ کی جائیں۔ لوگ ان تجاوزات سے پریشان ہیں جس کا جی چاہتا ہے سیکیورٹی کے لئے یہ رکاوٹیں کھڑی کر لیتا ہے بہتر ہو گا کہ سی ڈی اے اس حوالے سے طریقہ کار وضع کرے ۔

سماعت شروع ہوئی تو اس دوران چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل ان کے وکیل حافظ ایس اے رحمان عدالت میں پیش ہوئے اس دوران سی ڈ ی ا ے کی جانب سے رپورٹ بھی جمع کروائی گئی جس پر عدالت نے کہا کہ سفارت خانوں کے حوالے سے اس میں کوئی تفصیلات درج نہیں کی گئی ہیں اس پر حافظ ایس اے رحمان نے کہا کہ وہ خود اس رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں انہیں مزید وقت دیا جائے تاکہ وہ ایک مفصل رپورٹ عدالت میں جمع کروا سکیں۔ اس پر عدالت نے سماعت 27 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو حکم دیا ہے کہ تمام تر معاملات بارے تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جائے۔