وزارت دفاع میں ایک ارب83کروڑ کرپشن کے انکشافات،

81فوجی افسران کیخلاف تادیبی کارروائی کی گئی،وزارت دفاع کے پی اے سی میں انکشافات

پیر 23 فروری 2015 22:00

وزارت دفاع میں ایک ارب83کروڑ کرپشن کے انکشافات،

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 23 فروری 2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیک عملدرآمد کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت دفاع میں ایک ارب83کروڑ کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے جس پر فوج کے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی نے81فوجی افسران کیخلاف غبن الزام پر انکوائری کرکے ایکشن لیا ہے جس میں 7فوجی افسران کو ملازمتوں سے برخاست کیا گیا ہے۔یہ انکشاف پی اے سی مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں ہوا جس کا اجلاس ایم این اے افضال رانا کی سربراہی میں ہوا جس میں ایم این اے کاظم علی شاہ،ایم این اے کشور نعیمہ نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت دفاع کے مالی اکاؤنٹس کے آڈٹ پیراؤں کا جائزہ لیا گیا،کمیٹی کے چےئرمین نے وزارت دفاع کے ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈی جی ملٹری لینڈ کو ہدایت کی کہ وہ معاملات کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کریں اور فوج کی زمین غیر قانونی قابضین سے واگزار کرائے۔

(جاری ہے)

چےئرمین کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وزارت دفاع کے سیکرٹری ڈی جی ملٹری لینڈ فوج اور ڈی ایچ اے کی زمینوں کے بارے میں ایک خصوصی بریفنگ دیں گے اور ڈی جی لینڈ کی ناقص معلومات فراہمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ ڈی جی کا اپنے ماتحت عملہ پر کنٹرول بھی نہیں ہے جس پر ڈی جی نے بتایا کہ ملک بھر میں فوجی زمین کی حفاظت کیلئے صرف72افسران کی خدمات ہیں اور افرادی کمی کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ35اعلی فوجی افسران نے تادیبی کارروائی کے خلاف ایف ایس ٹی سے حکم امتناعی حاصل کر رکھے ہیں جبکہ کرنل ادریس باہر ملک بھاگ گئے ہیں۔پی اے سی نے ہدایت کی کہ راولپنڈی میں ہمدرد دواخانہ کی طرف سے سرکاری زمین پر قبضہ واگزار کرایا جائے یا بھاری کرایہ وصول کیا جائے۔راولپنڈی پشاور کینٹ میں ملٹری لینڈ پر قبضہ واگزار کرانے کیلئے متعلقہ محکمہ کو 6ماہ کا وقت دیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :