پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں میں سی این جی سلنڈر کی تنصیب پر پابندی عائد کی جائے،سندھ اسمبلی کو تجویز

غیر معیاری سلنڈر والی گاڑیوں کو چلنے سے روکا جائیسیف الدین خالد

پیر 23 فروری 2015 21:32

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 23 فروری 2015ء ) سندھ اسمبلی میں پیر کو اس بات کی تجویز دی گئی کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں میں سی این جی سلنڈر کی تنصیب پر پابندی عائد کی جائے اور غیر معیاری سلنڈر والی گاڑیوں کو چلنے سے روکا جائے ۔ ایم کیو ایم کے رکن سیف الدین خالد نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ نوری آباد کے قریب بس میں سلنڈر پھٹنے سے 12 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔

اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ ایسی بسوں کو فوری طور پر بند کر دینا چاہئے ۔ روزانہ معصوم لوگ حادثوں میں شہید ہو رہے ہیں ۔ متعلقہ ادارے سختی سے ان گاڑیوں کو روکیں ۔ بعض ارکان نے یہ شکایت بھی کی کہ آکسیجن کے سلنڈرز کو بطور سی این جی سلنڈرز کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر ورک اینڈ سروسز میر ہزار خان بجا رانی نے کہا کہ ایسی گاڑیوں پر پابندی لگانے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت فوری اقدامات کرے۔

پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر سہراب خان سرکی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ سندھی ٹی وی چینلز کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے ۔ کراچی کے اکثر علاقوں میں یہ چینلز نہیں دکھائے جاتے یا آخری نمبروں پر دکھائے جاتے ہیں ۔ ایم کیو ایم کے رکن پونجو مل بھیل نے کہا کہ اسلام کوٹ کے قریب ناتڑو کوٹ میں میکی بھیل نامی عورت کو قتل کرکے درخت سے لٹکا دیا گیا اور اسے خود کشی ظاہر کیا گیا ۔

حالانکہ یہ قتل ہے ۔ حکومت اس معاملے کی انکوائری کرائے ۔ وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہا کہ خاتون کے ورثاء پہلے ایف آئی آر درج کرائیں ۔ اس کے بعد حکومت کارروائی شروع کرے گی ۔ پیپلز پارٹی کے میر نادر خان مگسی نے کہا کہ ریاست کو اس معاملے کا فریق بننا چاہئے اور از خود کارروائی کرنی چاہئے ۔ ایم کیو ایم کے زبیر احمد خان نے کہا کہ حیدر آباد میں پینے کے صاف پانی کی قلت اور سیوریج کے نظام کی تباہی کا نوٹس لیا جائے ۔

صوبائی وزیر جام خان شورو نے کہا کہ حیدر آباد میں نئے فلٹر پلانٹس نصب کیے جا رہے ہیں ۔ کچھ سالوں میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل ہو جائے گا ۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن شمیم ممتاز نے کہا کہ ٹریفک پولیس والوں نے موٹر وے پولیس جیسی وردی تو پہن لی ہے لیکن اس کے کام موٹر وے پولیس والے نہیں ہیں ۔ ان کے منہ میں پان اور گٹکا ہوتا ہے ۔ وہ غریب موٹر سائیکل والوں کو پانچ پانچ سو روپے جرمانے کر رہے ہیں ۔

وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہا کہ قانون سب کے لیے ہوتا ہے ۔ میں ڈیفنس کے علاقے میں صبح جب نکلتا ہوں تو ٹریفک کا رش نہیں ہوتا ۔ سگنل بند ہوتا ہے تو میں رک جاتا ہوں جبکہ موٹر سائیکل اور رکشہ والے سگنل توڑ کر چلے جاتے ہیں ۔ وہ میرے بارے میں یہ سوچتے ہوں گے کہ کتنا ” چریا “ ہے ۔ سگنل پر رکا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی جتنی خلاف ورزی موٹر سائیکل والے کرتے ہیں ، کوئی اور نہیں کرتا ۔

ایم کیو ایم کے محمد حسین خان کے نکتہ اعتراض پر وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جب بلدیاتی حکومتیں ہوتی تھیں تو یونین کونسلز کو دو لاکھ روپے ماہانہ فنڈز ملتے تھے لیکن اب ایک لاکھ روپے ماہانہ فنڈز ملتے ہیں ۔ اس لیے یونین کونسلز کے ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :