چنیوٹ، ڈاکٹر اور عملہ پر مبینہ حملے کے خلاف ہڑتال اور ریلیاں

پیر 23 فروری 2015 21:10

چنیوٹ (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 23 فروری 2015ء)ضلع بھر کے ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل ، ڈسپنسر ز اور دیگر عملہ نے گذشتہ روز ہڑتال کرتے ہوئے کام چھوڑ دیا جبکہ بھوآنہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی تحصیل بھوآنہ کے سولہ بیسک ہیلتھ یونٹس، تحصیل ہیڈکواٹر اور ڈسپنسریوں کو گذشتہ روز بند کرکے تمام عملہ تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال میں ا کٹھے ہوئے جہاں سے انہوں نے احتجاجی ریلی نکالی ریلی میں سول سوسائٹی کے افراد نے بھی شرکت کی ریلی تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال سے شروع ہوئی اور ڈی ایس پی آفس بھوآنہ سے ہوتی ہوئی بھوآنہ تھانہ کے باہر پہنچی جہاں احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر الطاف اور دیگرز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری فرائض کی آدائیگی کے دوران بھوآنہ ہسپتال میں تین روز قبل مسلح افرادنے ان پر حملہ کیا اور تشددکا نشانہ بناتے ہوئے ڈاکٹر الطاف کاہاتھ توڑ دیا جبکہ ہسپتال میں موجود دیگر عملے کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ ان افراد کو مقامی پولیس کی پشت پناہی حاصل ہے اور وہ ان کو گرفتار کرنے میں لیت ولعل سے کام لے رہاہے ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ان افراد کے خلاف پہلے بھی مقدمات درج ہیں لیکن مقامی پولیس ان کو گرفتار نہیں کررہی ہے انہوں نے کہا جب تک ان کے ملزمان گرفتار نہیں کیے جاتے وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اس موقع پر پولیس کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی جبکہ چنیوٹ میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا اجلاس ہوا جس میں ڈاکٹر الطاف اور اس کی ٹیم پر حملہ کرنیوالے ملزمان کی گرفتار ی کا مطالبہ کیااور ملزمان کی عدم گرفتاری تک آؤٹ ڈور بند رکھنے کا عندیہ دے دیا