طالبان کی اعلیٰ قیادت نے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی منظوری دیدی،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

اتوار 22 فروری 2015 23:35

طالبان کی اعلیٰ قیادت نے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی منظوری دیدی،برطانوی ..

کابل/لندن(آئی این پی) طالبان کی اعلیٰ قیادت نے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی منظوری دیدی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق افغانستان میں طالبان کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ ہے طالبان کی اعلی قیادت نے مذاکرات کی اجازت دے دی ہے۔تاہم افغان طالبان نے باضابطہ طور پر مذاکرات کے عمل کی تصدیق نہیں کی ہے۔ لیکن طالبان کی پالیسی رہی ہے کہ وہ اس وقت تک تصدیق نہیں کرتے جب تک کوئی ٹھوس چیز سامنے نہ آئے۔

کچھ عرصہ قبل پاکستانی ’حکام‘ نے افغان طالبان سے رابطے کیے اور انھیں مشورہ دیا کہ وہ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں جس پر افغان طالبان نے کہا تھا کہ وہ اپنی اعلی قیادت سے اجازت لے کر جواب دیں گے۔دوسری جانب قطر سے طالبان کا ایک وفد قطر میں افغان طالبان کے نمائندے قاری دین محمد کی قیادت میں پاکستان آنے والا ہے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق قاری دین محمد کچھ دن قبل اسلام آباد آئے تھے اور مشاورت کے بعد واپس قطر چلے گئے۔

قاری دین محمد کے علاوہ افغانستان میں طالبان کے اہم رہنما عباس ستانکزئی بھی وفد میں شامل ہوں گے۔واضح رہے کہ افغان طالبان کے جس وفد نے گذشتہ سال چین کا دورہ کیا تھا اس کی قیادت بھی قاری دین محمد نے کی تھی۔قطر سے افغان طالبان کے وفد آنے کے حوالے سے جب ایک سابق طالبان رہنما سے پوچھا گیا کہ اس وفد کے آنے کا مقصد کیا ہے تو ان کا کہنا تھا ’اس وفد کے آنے کا مقصد پاکستانی آفیشلز کے ساتھ صلاح مشورے کرنا ہے۔

اور امکان ہے کہ قطر میں طالبان کا دفتر دوبارہ کھل جائے۔‘یاد رہے کہ جون 2013 میں قطر میں طالبان نے اپنا دفتر کھولا تھا جس کو ایک ماہ بعد ہی عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔ طالبان نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اس دفتر کے باہر اسلامی امارات افغانستان رکھا تھا اور اس پر اپنے دورِ حکومت کا پرچم لگایا تھا۔اگرچہ یہ دفتر تو بند ہے تاہم افغان طالبان کے مذاکرات کار قطر ہی میں موجود ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے دورہ افغانستان کے بعد سے افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے تیزی آئی ہے۔جنرل راحیل شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات کے بعد سے افغان حکومت نے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے مشاورت تیز کر دی ہے۔افغان صدر نے اس حوالے سے افغان امن کونسل کے اراکین سے ملاقات کرنے کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، قبائلی مشران اور سول سوسائٹی کے ممبران سے بھی صدارتی محل میں مشاورت کی ہے۔

طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان میں مذاکرات میں پاکستان کے ممکنہ کردار کے حوالے سے بھی اختلافات ہیں کیونکہ پاکستان کے کردار کی مخالفت کرنے والے رہنماؤں کا کہناہے کہ ’اگر پاکستان کو مذاکرات میں زیادہ مداخلت کرنے دی گئی تو شاید یہ مذاکرات زیادہ آگے نہ بڑھ سکیں۔

متعلقہ عنوان :