غلام حسین ہدایت اللہ ہائر سیکنڈری اسکول پکاقلعہ کے پرنسپل شکیل اختر پر غنڈوں کا حملہ بدسلوکی اور تشدد۔اساتذہ اورطلباء سراپااحتجاج ،

ایس ایس پی کی مداخلت پر فورٹ تھانے میں ایف آئی آر درج کرکے ملزموں کے سرغنہ زبیر قریشی کو گرفتار کر لیا گیا

ہفتہ 21 فروری 2015 23:35

حیدرآباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 21 فروری 2015ء) غلام حسین ہدایت اللہ ہائر سیکنڈری اسکول پکاقلعہ کے پرنسپل شکیل اختر پر غنڈوں کا حملہ بدسلوکی کی اور تشدد کا نشانہ بنایا واقعہ کے بعد اساتذہ اور طلبہ کا شدید احتجاج ایس ایس پی کی مداخلت پر فورٹ تھانے میں ایف آئی آر درج کرکے ملزموں کے سرغنہ زبیر قریشی کو گرفتار کر لیا گیا، اس واقعہ کے بعد اساتذہ میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے گڑھ پکاقلعہ کے علاقے میں واقع حیدرآباد شہر کے تاریخی تعلیمی ادارے غلام حسین ہائر سیکنڈری اسکول کے وسیع علاقے پر قبضہ کرکے اس پر رہائشی تعمیرات کر لی گئی ہیں اور قابضین باقی اسکول میں بھی مداخلت کرکے آئے روز اساتذہ سے بدسلوکی کرتے رہتے ہیں، ناجائز قابضین نے نہ صرف یہاں غیرقانونی تعمیر کرکے رہائشی مکانات بنا رکھے ہیں بلکہ یہاں بھینسوں کے باڑے بھی بنے ہوئے ہیں جس سے اسکول میں غلاطت پھیلتی رہتی ہے اور سینکڑوں بچوں کے لئے نہایت مضرصحت ماحول ہے اسکول کی انتظامیہ جب بھی قابضین کو گندگی پھیلانے سے روکتی ہے تو وہ اکثر غنڈہ گردی کرتے ہیں، ہفتے کے روز بھی اسی پر زبیر قریشی اور اس کے ساتھی پرنسپل شکیل اختر کے دفتر میں آئے اور انہیں پہلے دھمکیاں دیں اور پھر دفتر سے باہر نکال کر ان کو تھپڑ مارے جس پر اساتذہ نے بمشکل انہیں غنڈوں سے بچایا اس واقعہ کے بعد اساتذہ اور طلبہ میں اشتعال کی لہر دوڑ گئی انہوں نے پہلے پکاقلعہ تھانے پر اور پھر ایس ایس پی آفس پر احتجاجی مظاہرہ کیا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن (گسٹا) کے ڈویژنل صدر اقبال جمالی، ضلعی صدر ضمیر خان، سٹی کے صدر محمود چوہان، مبارک عباسی، عبدالکریم شیخ، قیوم شیخ اور دیگر رہنما موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے احتجاج کی قیادت کی، ان رہنماؤں نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور واقعہ میں ملوث غنڈوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے اسکول پر قبضہ ختم کرانے اور اساتذہ اور بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، اسکول کے اساتذہ اور بچوں کے احتجاج کا ایس ایس پی عرفان بلوچ نے نوٹس لیا اور ان کی ہدایت پر علاقے کے ڈی ایس پی صابر گدی گسٹا کے رہنماؤں کے ساتھ پکاقلعہ تھانہ پہنچے جہاں پرنسپل شکیل اختر کی مدعیت میں ملزموں زبیر قریشی، اس کے بھائی طاہر قریشی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف زیردفعہ 447,186,353,506(2),504,147,148,149ppc ایف آئی آر نمبر 18/2015 درج کرائی گئی جس میں مدعی پرنسپل شکیل اختر ولد محمد شفیع نے بتایا ہے کہ زبیر قریشی اور اس کا بھائی طاہر قریشی جو کہ اسکول کے ساتھ ہی زیرقبضہ جگہ پر رہتے ہیں اکثر اپنے ساتھیوں سے مل کر انہیں اور اسکول کے اساتذہ کو تنگ کرتے رہتے ہیں اور آج بھی زبیر قریشی اسکول کے اندر میرے دفتر میں گھس آیا مجھے گالم گلوچ کیا اسٹاف نے انہیں منع کیا جس پر وہ مزید طیش آ گیا اور دھمکیاں دیں کہ میں دیکھ لوں گا کہ تم کیسے اسکول چلاتے ہو باہر اس کے پانچ چھ نامعلوم ساتھی بھی موجود تھے جنہوں نے ہنگامہ آرائی شروع کردی اور مجھے دفتر سے پکڑ کر باہر نکالا اور تھپڑ مارے اسکول کے اساتذہ مختار احمد، زاہد مغل، نعیم احمد، مشکور، جمیل شیخ، دانیال غنی اور دیگر اساتذہ نے بڑی مشکل سے ان سے چھڑایاجس کے بعد بھی زبیر قریشی اور اس کے مسلح ساتھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے چلے گئے، ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس نے ایک ملزم زبیر قریشی کو گرفتار کر لیا تاہم باقی ملزماں کو اب تک پولیس گرفتار نہیں کر سکی، معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی آر کے اندراج کے عمل کے دوران بھی بااثر افراد ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو فون کرکے دباؤ ڈالتے رہے۔

(جاری ہے)

درایں اثناء گسٹا سٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے سٹی کے صدر محمود چوہان نے غلام حسین ہدایت اللہ ہائر سیکنڈری اسکول کے پرنسپل شکیل اختر سے بدسلوکی کرنے اور ان پر قاتلانہ حملے کی سخت مذمت کی اور ملزموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اس اسکول میں حملہ کرنے والوں نے قبضہ کرکے ناجائز تجاوزات قائم کر رکھی ہیں اور ایک بھینسوں کا باڑہ بھی بنا رکھا ہے یہ ناجائز قابضین اسکول کی انتظامیہ کو مستقل دھمکیاں دیتے رہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے گول بلڈنگ ہائی اسکول، جامعہ عربیہ ہائی اسکول تلک چاڑھی اور مسلم ہائی اسکول کلاتھ مارکیٹ پر بھی بااثر گروپ قابض ہیں مگر کسی جگہ بھی اسکولوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ نے کاروائی نہیں کی جس سے ناجائز قابضین کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :