ملک میں اسلام کے نام پر دہشت گردی کرکے لوگوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔پرویزمشرف،

افواج پاکستان اور عوام کی سمت اگر ایک ہوجائے تو ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہوجائے گا موجودہ حکمران پہلی مرتبہ نہیں بلکہ تیسری مرتبہ حکومت میں آئے ہیں۔ عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے تو اقتدار چھوڑ دیں، مقامی ہوٹل میں چترال کے عمائدین کے جلسے سے خطاب

ہفتہ 21 فروری 2015 23:34

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 21 فروری 2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ملک میں اسلام کے نام پر دہشت گردی کرکے لوگوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ افواج پاکستان اور عوام کی سمت اگر ایک ہوجائے تو ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہوجائے گا۔ موجودہ حکمران پہلی مرتبہ نہیں بلکہ تیسری مرتبہ حکومت میں آئے ہیں۔

عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے تو اقتدار چھوڑ دیں۔ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اسٹیٹس کو نہیں۔عوام اٹھے تو پھر تبدیلی آکر رہے گی ۔مجھے صادق اور امین نہ ماننے والے بتائیں کیا موجودہ اسمبلیوں میں صادق او ر امین بیٹھے ہیں۔ ملک کی بہتری کے لئے اگر آئین میں ترمیم کی ضرورت ہو تو پھر آئینی اصلاحات ہونی چاہئیں ۔

(جاری ہے)

ملکی دولت لوٹنے والوں سے عوام کو چھٹکارا دلاؤ ں گا۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے ہفتے کی شب مقامی ہوٹل میں چترال کے عمائدین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اے پی ایم ایل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر امجد اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان میرا ملک ہے ،یہاں کے لوگ میرے ساتھ ہیں، میں اسی وطن کا باشندہ ہوں، جب میں ملک سے باہر تھا تو مجھے ڈرایا گیا کہ میں وطن واپس نہ آؤں ، میں مقدمات میں پھنس جاؤں گا ، لیکن میں ڈرا نہیں وطن واپس آیا ، مجھ پر جعلی مقدمات بنائے گئے ہیں، اور ان مقدمات پر سیاست چمکائی جارہی ہے۔

میں الله کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا ، مقدمات کا بھرپور سامنا کررہا ہوں اور آئندہ بھی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں برسراقتدار تھا تو ملک خوشحال تھا، لوگوں کو نوکریاں مل رہی تھیں، معیشت مضبوط تھی، اور بیرون ملک پاکستانیوں کی بہت عزت تھی، لیکن اب ملک کو دلدل میں دھکیلا جارہا ہے، ملک مسائل کا شکار ہوگیا ہے۔ پاکستان کو اس وقت دہشت گردی اور انتہاپسندی کا سامنا ہے۔

جب تک دہشتگردی کا خاتمہ نہیں کریں گے، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن پسند مذہب ہے، اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والے مسلمان کہلانے کے لائق نہیں ہیں۔ ہمیں دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچانا ہوگا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ جس ملک میں انصاف نہ ملے وہاں مسائل بھی ہوتے ہیں ۔ پاکستان میں انصاف کی حکمرانی نہیں ۔ ہمیں نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور یہ تبدیلی صرف اور صرف عوام لا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چترال کی عوام سے مجھے بہت لگاؤ ہے، جب اے پی ایم ایل بنائی تو چترال سے الیکشن لڑنے کا سوچا ۔ چترال اور اطراف کے علاقے میرے اپنے ہیں ، میں جانتا ہوں کہ پاکستان میں کتنی طاقت ہے ، آپ میری صحت کی فکر نہ کریں، میں اچھا بھلا ہوں، ہر طریقے کا کھیل کھیل سکتا ہوں، جب چترال سے پانی بہہ گا تو سب کو بہا کر لے جائے گا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ آئندہ بھرپور طریقے سے سیاست میں اپنا کردار ادا کروں گا۔ کراچی ، اسلام آباد اور چترال سے الیکشن لڑوں گا ۔ ہماری ترجیح سب سے پہلے پاکستان ہوناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے مسائل کیلئے جدوجہد کریں ، اے پی ایم ایل ان کے ساتھ ہے۔

متعلقہ عنوان :