ڈیرہ ،اکاؤنٹنٹ جنرل آفس پشاورنے اساتذہ کی سروس بکس چیک کرنے کیلئے دس سال بعد ریٹائرڈملازمین کی تین رکنی ٹیم بھیج دی،

پی ٹی آئی کی تبدیلی کے دعوؤں کے برعکس کھلم کھلانذرانہ لیکراکاؤنٹس آفس کی آشیربادسے سروس بکس پرسب اچھاکی رپورٹ دی جانے لگیں‘شکایات پرمحکمہ انسدادرشوت ستانی بھی حرکت میںآ گئی

ہفتہ 21 فروری 2015 23:10

ڈیرہ اسماعیل خان( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 21 فروری 2015ء )اکاؤنٹنٹ جنرل آفس پشاورنے محکمہ تعلیم ڈیرہ کے اساتذہ کی سروس بکس چیک کرنے کیلئے دس سال بعد ریٹائرڈملازمین کی تین رکنی ٹیم بھیج دی‘پی ٹی آئی کی تبدیلی کے دعوؤں کے برعکس کھلم کھلانذرانہ لیکراکاؤنٹس آفس کی آشیربادسے سروس بکس پرسب اچھاکی رپورٹ دی جانے لگیں‘شکایات پرمحکمہ انسدادرشوت ستانی بھی حرکت میںآ گئی۔

تفصیلات کے مطابق اکاؤنٹنٹ جنرل آفس(اے جی او)پشاورہرچارسال بعداساتذہ کی سروس بک پے فکسشین پارٹی کوچیک کرنے کیلئے ٹیم بھیجتی ہے جوریٹائرڈاورپنشن پرجانیوالے ملازمین‘غلط انکریمنٹ یاحکومتی سزایافتہ ملازمین کی سروس بکس پراندراج بھی کرتی ہے۔2005ء کے بعداب اے جی اوپشاورنے تین رکنی ٹیم ڈیرہ بھیجی ہے جوشومئی قسمت سے ریٹائرڈملازمین پرمشتمل ہے۔

(جاری ہے)

قانون کے مطابق سرکاری ملازمین کے کاغذات کی جانچ پڑتال سرکاری ذمہ داران افسران ہی کرتے ہیں۔مگرپی ٹی آئی کی تبدیلی کاسلوگن لانے والی صوبائی حکومت نے الٹی بہتی گنگاکے مصداق ریٹائرڈملازمین کی کھیپ بھیجی ہے جومستقبل میں کسی بھی چیزکی ذمہ دارہرگزنہیں گردانی جائیگی۔اس ٹیم نے بھی یہاں انت مچارکھی ہے۔نذرانہ ملنے پرہراہلکارکی سروس بک پرسب اچھاکی رپورٹ لکھی جارہی ہے۔

محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق اس ٹیم نے ایسی بھی سروس بکس پرسب اچھالکھاہے جوحکومتی سزایافتہ تھے اورانکے ذمے ریکوری تھی۔کسی بھی قسم کاچیک آؤٹ کانظام نہیں ہے جواہلکاراپنے عہدوں سے زیادہ انکریمنٹ وصول کررہے ہیں انکی سروس بکوں کوبھی نہیں چھیڑاگیاہے۔دس سالوں کے طویل عرصہ کے بعدپشاورسے آئی ہوئی ٹیم نے ریٹائرڈاورپنشن پرجانیوالے اساتذہ کاریکارڈبھی مرتب نہیں کیاہے۔

تحصیل پروآاورتحصیل ڈیرہ میں اس ٹیم کے ٹاؤٹس کے توسط سے تمام سروس بکس کاسوداباآسانی طے پایاجارہاہے۔اس میں محکمہ اکاؤنٹس کے متعلقہ کلرکس بھی ملوث ہیں۔اس ساری صورتحال سے محکمہ تعلیم کے اساتذہ عجیب پریشانی کاسامناکررہے ہیں۔کیونکہ نذرانہ لیکرمحکمہ تعلیم کے اہلکاروں کی سروس بکس ریٹائرڈغیرذمہ دارافرادجانچ پڑتال کررہے ہیں۔اس سلسلے میں شکایات آنے پرمحکمہ انسدادرشوت ستانی نے بھی تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ اس سلسلے میں اے جی اوٹیم کے سربراہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسراورمحکمہ تعلیم کے سربراہ سے موقف کیلئے رابطہ کیاگیامگررابطہ نہ ہوسکا۔