سپیکر قومی اسمبلی کا 24گھنٹے کاظالمانہ نوٹس ، محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے 2د فاتر کا سامان اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا ،

قیمتی سامان اور فائلیں بارش کی نذر ، ریکارڈ مکمل تباہ ہوگیا

ہفتہ 21 فروری 2015 22:47

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 21 فروری 2015ء) سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے 24گھنٹے کے ظالمانہ نوٹس سے محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے 2دفاتر کا سامان اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا جس کے باعث پی ڈبلیو ڈی کی عمارت کا قیمتی سامان اور فائلیں بارش کی نذر ہوگئیں اور ریکارڈ مکمل تباہ ہوگیا ۔ پاک پی ڈبلیو ڈی عرصہ دراز سے وزیراعظم ہاوس ، وزیراعظم آفس، ایوان صدر الیکشن کمیشن ، پی ایم اسٹاف کالونی نیب ہیڈکوارٹر کی تزئین و ارائش کا کام کرتا ہے۔

اسپیکر نے ذاتی اختلافات میں آکر عمارت کو خالی کروادیا۔ پاک پی ڈبلیو ڈی کا دفتر جی فائیو میں نادرا کی عمارت کے قریب 18سال سے کام کررہا تھا۔ اسپیکر نے 24گھنٹے کا نوٹس دیتے ہوے عمارت کو خالی کروانے کے ساتھ ہدایات بھی جاری دیں کہ اگر دفتر خالی نہ کیا گیا تو قانونی کاروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

پاک پی ڈبلیو ڈی نے اسپکر قومی اسمبلی سے ایک ماہ کا وقت مانگا تھا کہ وہ اس دوران متبادل دفتر کا بندوست کر لیں گے تاہم اسپیکر نے پاک پی ڈبلیو ڈی کی بات ماننے سے انکار کر دیا اور 24گھنٹے میں عمارت خالی کروانے کا نوٹس ارسال کر دیا۔

بعدازان اسمبلی اسٹاف نے اکر عمارت کو خود خالی کروایا۔ پاک پی ڈبلیو ڈی کا سامان اب نیب کی زیر تعمیر عمارت میں بکھرا پڑا ہے جبکہ کئی اہم ریکارڈ غائب ہو گیا ۔ اسپیکر آفس کے اس اقدام سے پاک پی ڈبیلو ڈٰ کے ملازمین اور افسران میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔ واضع رہے کہ یہ عمارت سی ڈی اے اور پاک پی ڈبلیو ڈی کی ملکیت میں ہے۔ اسپیکرنے اپنے لوگوں کو نوازنے کے لیے عمارت خالی کروانے کی ہدایات جاری کیں۔