بھارتی کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی نے مانگی معافی پر قبول نہ ہوئی،

وزارت داخلہ نے معافی قبول نہ کرتے ہوئے کارروائی کا حکم جاری کردیا

جمعہ 20 فروری 2015 23:38

بھارتی کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی نے مانگی معافی پر قبول نہ ہوئی،

نئی دہلی ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 20 فروری 2015ء )بھارتی کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی نے اپنے بیان پر بھارتی حکومت سے معافی مانگی ہے مگر وزارت داخلہ نے معافی قبول نہ کرتے ہوئے کارروائی کا حکم جاری کردیا۔ماہی گیروں کی کشتی تباہ کرنا بھارت کو مہنگا پڑ گیا۔ بھارتی کوسٹ گارڈ نے اکتیس دسمبر کو عالمی حدود میں ماہی گیروں کی کشتی کو تباہ کر دیا تھا۔

بھارتی کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی، بی کے لوشالی ترنگ میں آ کے بولے تو بولتے ہی چلے گئے اور بھارت کے فریبی چہرے کا پردہ بھی فاش کردیا۔بی کے لوشالی نے تقریر میں اعتراف کیا تھا کہ دہشتگردوں کی کشتی کو ان کے حکم پر تباہ کیا تھا۔حالات بگڑنے کا اندازہ ہوا تو فورا ہی اپنی بات سے مکر گئے، مگر قسمت خراب نکلی ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کی، بھارتی میڈیا نے ویڈیو جاری کر کے بھانڈا پھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

اب بی کے لوشالی نے اپنے بیان پر معافی مانگی ہے، لکین پردہ فاش ہونے پر ناراض بھارتی وزارت داخلہ نے ڈی آئی جی کی معافی قبول کرنے سے انکار کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کو قانونی کارروائی کا سامنا ہے اور انکا کورٹ مارشل بھی کیا جا سکتا ہے۔بھارتی وزیر دفاع نے بھی ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کے بیان کو انکا ذاتی بیان قرار دیکر معاملے کو دبانے کی کوشش کی مگر میڈیا کے دباؤ پر بھارتی حکومت بی کے لوشالی کے خلاف کارروائی پر مجبور ہوئی۔بھارتی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی کے لوشالی کو منشیات اور شراب کے استعمال پر پہلے بھی عہدے سے ہٹایا جا چکا ہے