سینیٹ انتخابات سے قبل حکمران جماعت میں پھوٹ پڑگئی

جمعہ 20 فروری 2015 22:34

سینیٹ انتخابات سے قبل حکمران جماعت میں پھوٹ پڑگئی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20فروری۔2015ء) سینیٹ اراکین کے انتخابات سے قبل ہی ملک کی حکمراں جماعت مسلم لیگ نواز میں اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے پانچ اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے دو ارکان مسلم لیگ نواز کی قیادت سے ناراض ہیں جس کے باعث خیبر پختونخوا اور بلوچستان اسمبلی سے سینیٹ کی ایک ایک نشست ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ نواز کے اراکین کی تعداد بائیس ہے اور اس طرح نواز لیگ کو سینیٹ کی تین نشستیں ملنے کا امکان ہے تاہم صوبائی حکومت میں مناسب حصہ نہ ملنے پر حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے پانچ اراکین اپنی اعلی قیادت سے ناراض ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ صوبائی اسمبلی کے اراکین وزیراعظم کے دورہ بلوچستان کے دوران ان سے ملاقات میں بھی نہیں شریک ہوئے تھے جس کے باعث خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ نواز لیگ کو بلوچستان سے ایوان بالا کی ایک نشست کا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خیبر پختونخوا میں سترہ صوبائی اراکین کے ووٹ سے ایک سینیٹر منتخب ہوگا اورخیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی میں مسلم لیگ نواز کے ممبران کی تعداد بھی سترہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی کی صوبائی اسمبلی میں حکمران جماعت کے سترہ میں سے دو ارکان پارٹی قیادت سے ناراض ہیں جس کے باعث خیبر پختونخواہ سے نواز لیگ کو ملنے والی واحد نشست بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

مسلم لیگ نواز کے چیئرمین راجہ ظفر الحق نے اس حوالے سے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اس قسم کے اختلافات معمول کی بات ہے اور انہیں سیاسی انداز میں حل کر لیا جائے گا۔ سینیٹ میں مبینہ طور پر دو نشستیں ضائع ہونے کی صورت میں حکمراں جماعت کے لئے سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب میں مزید مشکلات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :