قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد بارے اس وقت پاک فوج کیساتھ کھڑے ہونے کا موقع ہے،سینیٹر فروغ نسیم،

ہمیں اس وقت نرمی دکھانے کی بجائے یکسو ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا،کسی بھی طرح کی نرمی سے قوم کو مزید نقصان اٹھانا پڑیگا،رہنما ایم کیو ایم کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 19 فروری 2015 23:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19فروری۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اس وقت پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہونے کا موقع ہے ۔قومی ایکشن پر عمل کے حوالے سے صوبائی اور وفاقی حکومت میں کچھس نرمی نظر آرہی ہے ۔ہمیں اس وقت نرمی دکھانے کی بجائے یکسو ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا ۔

کسی بھی طرح کی نرمی سے قوم کو مزید نقصان اٹھانا پڑے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو صوبائی الیکشن کمیشن آف سندھ میں متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹ کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں پر سینیٹ کے کاغذات کے جانچ پڑتال کے عمل میں شامل ہونے کے لیے آئے تھے اور یہ عمل مکمل ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

ہمارے بیشتر دوستوں کے کاغذات منظور ہوئے ہیں اور کچھ کے کاغذات میں تھوڑی بہت کمی پیشی ہے اس کو کل ٹھیک کیا جائے گا ۔پارٹی کی جانب سے حتمی چار امیدواروں کا اعلان مشاورت کے بعد پارٹی کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حالیہ دنوں کے حالات انتہائی خوفناک ہیں ۔ہم نے پہلے بھی دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عمل کرنے کے لیے زور دیا تھا اور آج بھی کہتے ہیں کہ اس پر عمل کیا جائے ۔

لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس حوالے سے تھوڑی کمزور نظر آرہی ہیں ۔یہ وقت کمزور نظر آنے کا نہیں ہے ۔بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ فوج ،جنرل راحیل اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہو اور قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل کیا جائے ۔اگر ہم نے اب تھوڑی سے بھی کمزوری دکھائی تو پھر بہت نقصان ہوسکتا ہے ۔

متحدہ قومی موومنٹ پہلے بھی دہشت گردی کے خلاف تھی اور اس نے ہر موقع پر آواز اٹھائی ہے ۔ہمارے قائد الطاف حسین نے دس سال قبل دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی اس وقت لوگوں نے اس کو مذاق سمجھا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ تمام سیاسی اختلافات ختم کرکے تمام سیاسی قوتیں قومی ایکشن پلان پر عمل کے لیے متحد ہوجائیں اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہوجائیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم سینیٹ میں جو امیدوار سامنے لائے ہیں اس میں ہماری کوشش یہی ہے کہ ایوان بالا میں یہ ارکان بہت مثبت انداز میں قانون سازی کریں اور قوم کی رہنمائی کے لیے اقدام کا حصہ بنیں ۔