ای او بی آئی کے ریٹائرڈ ملازمین کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ بندکیا جائے ،2013-14ء کے بجٹ کے اعلان کے مطابق ریٹائرڈملازمین کی پینشن میں اضافہ نہیں کیا،گیا،حکومت نے پینشن کی رقم چھ ہزار مقرر کی مگرای او بی آئی کے ریٹائرڈملازمین کو ابھی تک چھتیس سو روپے ہی مل رہے ہیں،حکومت اپنے وعدے کی پاسداری اور غریبوں سے کی جا نے والی زیادتیوں کا ازالہ کرے

مسلم لیگ(ق) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی ریٹائرڈپینشنرزسے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 19 فروری 2015 23:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19فروری۔2015ء) مسلم لیگ (ق)سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیرخزانہ نے 2013کے بجٹ میں اعلان کیا تھا کہ حکومت نے کم ازکم پینشن پانچ ہزارکردی ہے جبکہ 2014کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پینشن کو چھ ہزاربتایا گیا اور یہ بھی اعلان کیاگیا کہ اس اطلاق میں ای او بی آئی کے ریٹائرڈ ملازمین بھی شامل ہونگے ،بجٹ تقریرکے بعد سرکاری ملازمین کو اضافہ شدہ پینشن تو ملا مگر ای او بی آئی کے غریب ریٹائرڈملازمین کو ابھی تک چھتیس سو پینشن ہی دیا جارہاہے جس کی وجہ سے غریب ،بزرگ اور پریشان حال ریٹائرڈ ملازمین جس میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے شدید پریشانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

جمعرات کو حلیم عادل شیخ نے یہ بات مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سکیرٹریٹ میں کراچی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے ایمپلائی اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن کے پینشنرزسے ملاقات میں کہی ،سندھ کے نائب صدر اور کراچی کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری سیف اللہ خان کی قیادت میں محمد اسحاق،عطاالحق ،محمد عرفان،فرحان احمد،رضی بھائی اور مشتاق خان سمیت 50سے زائد ریٹائرڈ ملازمین اس ملاقات میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

وفدنے حلیم عادل شیخ کو متعلقہ ادارے کی بربریت کے حوالے تفصیلات سے آگاہ کیا اور کہاکہ شہر میں اور بھی سیاستدان موجود ہیں مگر سب ہی جانتے ہیں کہ حلیم عادل شیخ نے ہمیشہ غریب اور مظلوم عوام کے حقوق کے آواز بلند کی ہے اس اس سلسلے میں آگے بھی حلیم عادل شیخ کی کاوششیں قابل ستائش رہی ہیں ۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وزیر خزانہ وزیر اعظم کے خاص رشتے دار ہونے کی وجہ سے ملک میں بننے والی ہر دوسری بڑی کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں گزشتہ دنوں عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باعث ملک اشیاء خوردونوش میں کمی کی جاسکتی تھی مگر موصوف کو یہ بات بلکل بھی ہضم نہیں ہوپائی کے غریب آدمی بھی کسی لمحہ سکھ کا سانس لے سکے ۔

انہوں نے کہا کہ اگست 2014میں ای او بی آئی کی گورننگ باڈی نے بھی کم ازکم پینشن چھ ہزار کی منظوری دی ہے جس میں جس میں صرف نجی ادارے کے ملازمین ہی نہیں بلکہ خودمختارادارے اور کارپوریشن کے ملازمین تک شامل ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اپنے وعدے کی پاسداری کرے اور غریبوں سے کی جا نے والی زیادتیوں کا ازالہ کرے۔

متعلقہ عنوان :