دینی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں ،وہ دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں ،لیاقت بلوچ،

امام بارگاہوں اور مساجد میں دھماکے اسلام دشمنوں کی ملک میں فرقہ وارانہ تصادم کرانے کی سازش ہے،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

جمعرات 19 فروری 2015 22:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19فروری۔2015ء) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے بڑھتے واقعات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی کا ثبوت ہے ۔امام بارگاہوں اور مساجد میں دھماکے اسلام دشمنوں کی ملک میں فرقہ وارانہ تصادم کرانے کی سازش ہے ۔دینی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں ،وہ دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں ، سٹیٹس کو کے پجاری، دیانتدار اور حقیقی عوامی نمائندوں کے اسمبلیوں میںآ نے سے خوف زدہ ہیں ۔

حکمران طبقہ پروٹوکول اور وی آئی پی کلچر کو چھوڑنے کیلئے تیار نہیں ۔جماعت اسلامی ملک سے وی آئی پی کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی ۔ نااہل حکمران عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے میں ناکام رہے ۔

(جاری ہے)

دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے اور یہاں دوبارہ اضافہ شروع کردیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والی مرکزی تربیت گاہ کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر ناظم تربیت اور نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ محمد ادریس بھی موجودتھے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک سے کرپشن اور لوٹ مار کا کلچر ختم کرکے وسائل کا رخ عوام کی فلاح و بہبود کی طرف پھیرا جائے ،اقتدار پر قابض اشرافیہ تمام وسائل خود ہڑپ کررہا ہے ،حکمرانوں کی لوٹ مار نے عام آدمی کو تعلیم صحت اور زندگی گزارنے کی دیگر سہولتوں سے محروم کررکھا ہے ،عوام کے اندر سخت مایوسی اور بے چینی ہے ،اگر مقتدر طبقہ وسائل کی بندر بانٹ کرنے کی بجائے امانت و دیانت سے ان کی تقسیم کرتا تو ملک میں غربت اور مہنگائی کی یہ صورتحال نہ ہوتی ،انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے قومی دولت لوٹ کر بیرونی بنکوں میں منتقل کردی ہے اور اپنے اللے تللوں کیلئے باہر سے قرضے لیتے ہیں اور نئے نوٹ چھاپے جاتے ہیں جس کی وجہ سے افراط زر بڑھ گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں محرومیوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ،پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ معدنی وسائل سے مالامال کر رکھا ہے مگر ان وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم سے عوام کے اندرغم و غصہ ہے ،انہوں نے کہا کہ مقتدر طبقہ کی نااہلی کی وجہ سے مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بنا ۔لیکن آج حکومت پاکستان بنگلہ دیش میں جاری مظالم کے خلاف زبان کھولنے کو تیا رنہیں ،انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے بزرگ رہنماؤں کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسیوں پر لٹکایا جارہا ہے ۔

حسینہ واجد حکومت کے ظلم و جبر کے خلاف حکومتی ایوانوں سے کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بنگلہ دیش میں جاری مظالم کا نوٹس لے ۔انہوں نے بلدیہ ٹاؤن کراچی کے سانحہ کی جے آئی ٹی رپورٹ پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر بلا امتیاز عمل کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :