توانائی کی قلت کو دور کرنے کیلئے صرف ڈیزل جنریٹروں پر انحصار نہیں کیا جاسکتا ‘محمد عالمگیر،

اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے ملک میں توانائی کی پیدوار کیلئے بائیو ماس گیسی فیکیشن کے نظام کر فروغ دیں‘چیف ایگزیکٹو سمیڈا

بدھ 18 فروری 2015 23:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18فروری۔2015ء ) سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد عالمگیر چوہدری نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی تنظیم برائے صنعتی ترقی (یونیڈو) نے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز ز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے اشتراک سے پاکستان میں توانائی کی پیداوار کیلئے بائیو ماس ٹیکنالوجی کے فروغ سے متعلقہ منصوبے کا آغاز کر دیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ توانائی کی قلت کو دور کرنے کیلئے صرف ڈیزل جنریٹروں پر انحصار نہیں کیا جاسکتا ۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے ملک میں توانائی کی پیدوار کیلئے بائیو ماس گیسی فیکیشن کے نظام کر فروغ دیں۔ انہوں نے بتایا کہ تھائی لینڈ ، چین، بھار ت اور کمبوڈیا سمیٹ متعدد ممالک کی ایس ایم ایز توانائی کی ضروریات کو بائیو ماس کے ذریعے کامیابی سے پور ا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا پاکستان میں توانائی کے مذکورہ طریق کار کے فروغ سے چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کا اعتماد بحال ہوجائے گا۔سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے بتایا کہ اس سلسلے میں یونیڈو کے اشتراک سے آگاہی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے اور آگاہی مہم کی پہلی ورکشاپ گزشتہ روز گوجرانولہ چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹر ی میں منعقد ہوئی ہے جہاں رائس پرایسسنگ، وڈ میینوفیچرنگ، ٹیکسٹائل، پیکچنگ اور سرامکس کے شعبوں سے وابستہ صنعتکاروں نے بائیو ماس گیسی فیکیشن ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر صنعتی شہروں میں بھی ایسی ورکشاپ منعقد کی جارہی ہیں۔محمد عالمگیر چوہدری نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ملک میں توانائی کے بحران کی وجہ سے پیداواریت میں بے حد کمی واقع ہوئی ہے جس کے نتیجے میں بے روزگاری میں اضافہ ہو چکا ہے۔ حالانکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جہاں بائیو ماس کے وسیع وسائل پائے جاتے ہیں اور انہیں استعمال میں لاکر توانائی کی قلت کو پور ا کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمیڈا نے یونیڈو کے ساتھ ملکر توانائی پیدا کرنے کے مذکورہ وسائل کو بروئے کار لا نے کا عزم کر لیاہے۔ انہوں اس ضمن میں یونیڈو کے نیشنل پراجیکٹ مینیجر محمد احمد اور سمیڈا کے ڈپٹی جنرل مینیجر اشفاق احمد کی کاوشوں کو سراہا جو کہ اس بارے میں آگاہی پروگرام کو چلانے کے ساتھ ساتھ بائیو ماس گیسی فیکیشن کے پائلٹ پراجیکٹ کی تنصیب پر بھی کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :