(ن) لیگ فیڈریشن کے لئے خطرہ بننے والے امور کا سد باب کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے،․کاشغر، گوادر راہداری کی آڑ میں سیاست کی جا رہی ہے ،ر یاستی معاملات کو سیاسی مفادات کی بھینٹ چڑھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ،حکمران جماعت کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر کا بیان

بدھ 18 فروری 2015 23:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18فروری۔2015ء)حکمران جماعت کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) فیڈریشن کے لئے خطرہ بننے والے امور کا سد باب کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے․ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی مفاہمتی پالیسی کو ہٹ دھرمی قرار دینا ایسا سیاسی کھیل ہے جو کئی دہائیوں سے جاری ہے․کاشغر، گوادر راہداری کی آڑ میں سیاست کی جا رہی ہے ،ر یاستی معاملات کو سیاسی مفادات کی بھینٹ چڑھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ ․ماضی میں بھی اہم ترین قومی امور کو سیاسی مفادات کے عوض گروی رکھا گیا جس کا خمیازہ بد ترین لوڈ شیڈنگ کی صورت میں بھگتا جا رہا ہے․ سیاسی مفادات پر قومی مفاد کو ترجیح دینے کے نقصانات پوری قوم کو بھگتنے پڑتے ہیں․ ریاست کے مقتدر ادارے ریاست کے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن کچھ عناصر اس موقع پر بھی سیاسی دوکان چلانے میں مصروف ہیں․ پشاور، شکارپور اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں اور لاہور کے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی․پاکستان میں مستحکم اور دیرپاامن کا قیام وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی ترجیحات میں سرفہرست ہے․ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے سانحے کے بعد دہشت گردوں نے ملک کے مختلف حصوں میں کاروائیوں کا آغاز کرکے قوم کے صبر اور حوصلے کو آزمانے کی کوشش کی ہے․ شکارپور کے بعد دوبارہ پشاور اور اب لاہور میں تباہی پھیلانے کی کاروائیاں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی قیادت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ سے روکنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گی․ ایسے وقت میں جب کہ ملک میں ہر طرف دہشت گردی کی کاروائیاں جاری ہیں ان گنت قیمتی جانیں دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں کچھ عناصر سیاسی کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں اور ایسا کھیل کھیلنے والے ماضی بھی قومی امور کو پس پشت ڈالنے کے ذمے دار رہے ہیں․ پاکستان میں موجودہ حالات سیاست چمکانے کی بجائے ریاست بچانے کے متقاضی ہیں ․ ہم موجودہ ہنگامی صورتحال میں سیاسی مفادات میں الجھ کر دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کس طرح کامیاب ہو سکیں گے؟ یہ سوچنا سیاسی رہنماؤں کی ذمہ داری ہے جو تاریخ کے اہم ترین موڑ پر شاہراہوں کے نقشے اور راہداریوں کے روٹ تبدیل کرنے پر زور دے رہے ہیں․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی قیادت نے وسیع تر قومی مفاد میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملایا تاکہ قومی یکجہتی او ر فیڈریشن کو مزید طاقتور بنایا جا سکے․ تین صوبوں میں مخالف سیاسی جماعتوں کی حکومتوں کا وجود اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف تمام ریاستی اکائیوں کو ساتھ لے کر ملکی نظم چلا رہے ہیں اور انشا اللہ ہم اپپنے قائد کی مفاہمتی پالیسی کی قوت سے نہ صرف فیڈریشن کو مضبوط بنائیں گے بلکہ وفاقی کی مسلمہ حیثیت کو بھی تسلیم کروائیں گے۔