ورثاء سانحہ شکار پور شہداء کمیٹی کا لبیک یا حسین احتجاجی لانگ مارچ 582کلومیٹر کی مسافت کے بعد ،کراچی پہنچ گیا ،مختلف سیاسی جماعتوں کا پرتباک استقبال

و فاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے کالعدم تنظیموں کو سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے ،اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنے والے تکفیری خوارج ہیں، داعش ،القائدہ ،طالبان سمیت کالعدم تنظیمیں ایک ہی تکفیری سوچ کی پیروکار ہیں ،شکار پور سے ورثاء شہداء کمیٹی نے لانگ مارچ انصاف نا ملنے پر شروع کیا ، شہداء کمیٹی سانحہ شکار پور کے سر براہ علامہ مقصود ڈومکی ،علامہ ناصر عباس ،خرم نواز ،علامہ امین شہیدی ودیگر رہنماؤں کا شاہرائے پاکستان پر جلسہ سے خطاب

بدھ 18 فروری 2015 23:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18فروری۔2015ء) شہداء کمیٹی سانحہ شکار پور کے سر براہ علامہ مقصود ڈومکی ،علامہ ناصر عباس ،خرم نواز ،علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنے والے تکفیری خوارج ہیں داعش ،القائدہ ،طالبان سمیت کالعدم تنظیمیں ایک ہی تکفیری سوچ کے پیروکار ہیں و فاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے کالعدم تنظیموں کو سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے ،شکار پور سے ورثاء شہداء کمیٹی کے لبیک یا حسین  احتجاجی لانگ مارچ میں اُن شہیدوں کے ورثاء نے انصاف نا ملنے پر شروع کیا انصاف مل جا تا تو لانگ مارچ نہ ہوتا ۔

بدھ کو ورثاء شہداء کمیٹی سانحہ شکار پور کے سر براہعلامہ مقصود ڈومکی ،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،خرم نواز گنڈا پور،علامہ امین شہیدی،علامہ مختار امامی،حیدر عباس رضوی ،سفیان یو سف ،انور رضا نقوی،طارق محبوب ،مولانا مرزا یوسف حسین ۔

(جاری ہے)

مولانا باقر زیدی ،مولانا علی انور جعفری ،مولانا صادق جعفری،علامہ نثار قلندری،علامہ فرقان حیدر عابدی،اصغر عباس زیدی،ظفر عباس ظفر،ناصر زیدی،تصور عباس ایڈوکیٹ، سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شاہرائے پاکستان پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردوں نے ہزاروں ماوٴں کی گودیں اجاڑی ہیں، حکومت کب دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کرے گی شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں انصاف کے حصول اور ان کے مطالبات کی منظوری تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں شہداء کے خانوادوں مطالبات کی منظوری تک شہر قائد کی عوام ان کے ساتھ کھڑی ہوگی پیپلز پارٹی کے چھ سالہ دور میں اب تک 1400سے زائد ملت جعفریہ کے بے گناہ ڈاکٹرز ،انجینئرز ،پروفیسرز،وکلاء،سمیت تاجروں کو نشانہ بنایا گیا اور جلوس و مجالس عزاء بلخصوص نمازیوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا اور حکومت کی جانب سے آج تک کسی دہشتگرد کو گرفتار ی یا جی آئی ٹی نہیں کرائی گئی وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ اور سندھ حکومت میں شامل وزراء کالعدم جماعتوں کی براہ راست سر پرستی حاصل ہے بے گناہ افراد نمازیوں کی شہادت پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ آرمی چیف کو بھی سندھ کو بھی مظلوموں کا خون بہتا ہوا نظر نہیں آتا سندھ کی نا اہل حکومت نے ہمیشہ مزاکرات کئے اور مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرائی مگر کچھ عر صہ گزرنے کے بعد عملی اقدامات نہیں ہوتے، مظلوموں کی آواز پر شیعہ و سنی برادران متحد ہیں اور اس نا اہل حکومت کے خلاف سدا ئے احتجاج بلند کرتے ہیں قومی ایکشن کمیٹی اور پلان کی ضرف باتیں کی جاتی ہیں عملی اقدامات نہیں فوجی عدالتیں بنا ئی ہیں مگر سو سو افراد کے قاتل سکیورٹی اداروں کے پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں دہشتگردوں کو پھانسی دینے میں سستی کی جا رہی ہے جس کی بڑی وجہ وفاقی حکومت کی کالعدم دہشتگر د گرہوں سے بیک ڈورملا قاتیں کر کے ان کے خلاف کاروائی نا کرنے کی یقین دہانی کر وا رہی ہے کالعدم جماعتیں نام بدل کر مکتب اہل سنت کو بدنا کر ہے ہیں دہشتگردی کے خلاف ملکی عوام متحد ہیں دینی مدارس کے نام پر دین کو بدنام کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ میں موجود وزراء نے شہدائے سانحہ شکار پور کے لانگ مارچ کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کی جو کہ قابل شرم اور افسوس ناک فعل ہے ، انہوں نے نے حکومتی رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیاکہ و ہ سندھ حکومت میں موجود عوام دشمن وزرا کے خلاف سخت ایکشن لیں اور سندھ کے مظلوم عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کی بجائے مرہم رکھنے کا کام کریں۔جلسہ ابھی جاری بعد جلسہ ورثاء کمیٹی پریس کانفرنس کرے کی اس کے بعد نمائش شورنگی لانگ مارچ کیا جائے گا۔اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔