سنی اتحاد کونسل کا لاہور دھماکہ اور سانحہ شکار پور کے خلاف کل یوم احتجاج منانے کا اعلان ،

مساجد آئما اور مئوذن حضرات کی گرفتاریاں بند نہ ہو ئیں تو وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا کی کال دیں گے، لاؤڈ سپیکر پر درود وسلام پڑھنے کی حکومتی پابندی نا قابل برداشت ہے‘ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا

بدھ 18 فروری 2015 23:06

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18فروری۔2015ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے اعلان کیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل لاہور دھماکہ اور سانحہ شکار پور کے خلاف جمعہ 20فروری کویوم احتجاج منائے گی ۔مساجد آئما اور مئوذن حضرات کی گرفتاریاں بند نہ ہوئیں تو وزیر اعلی ہاؤس کے باہردھرنے کی کال دیں گے،لاؤڈ سپیکر پر درود وسلام پڑھنے کی حکومتی پابندی نا قابل برداشت ہے،پنجاب حکومت اہلسنّت کش کاروائیاں بند کرے،آپریشن ضرب عضب کے حامی اہل حق کو دیوار کے ساتھ نہ لگایا جائے،پنجاب حکومت دہشتگردوں کے بجائے دہشتگردوں کے مخالفین کے پیچھے پڑگئی ہے،یارسول اللہ کہنے والوں سے امتیازی سلوک قابل مذمت ہے،ایمپلی فائر ایکٹ کی آڑ میں علماء اور آئما کی پکڑ دھکڑ بند نہ ہوئی تو لاکھوں مساجد کے آئما ، مئوذن اور خطباء سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ رضویہ میں سنی اتحاد کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملک کے غداروں اور وفاداروں کے فرق کو سمجھیں۔چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف پرامن اہلسنّت کے خلاف پنجاب حکومت کی جانبدارانہ کاروائیوں کا نوٹس لیں۔صوفیاء کے ماننے والوں کو دہشتگردی کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے۔

مساجد کے آئما اور مئوذن حضرات کو لاوارث نہ سمجھا جائے۔لاوڈ سپیکر پر درود و سلام پڑھنے کی پابندی مداخلت فی الدین ہے۔سنی اتحاد کونسل اہلسنّت کے حقوق و مفادات کی جنگ لڑے گی ۔مساجد سے لاؤڈ سپیکر اتارنے پر خاموش نہیں رہیں گے۔پرامن اور محب وطن اہلسنّت کو مشتعل کرنے کی کوشش کی پالیسی ختم کی جائے۔تخت لاہور کے شہزادوں کو اہلسنّت دشمنی مہنگی پڑے گی ۔

دنیا کی کوئی طاقت درود و سلام پر پابندی نہیں لگا سکتی ۔پولیس آئما کے بجائے دہشتگردوں کو گرفتار کرے۔لاہور دھماکہ سے سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کا پول کھل گیا ہے۔سینیٹ کے امیدواران کی 63,62 کے سکروٹنی کی جائے۔سینیٹ کے الیکشن میں ممبران کی خرید و فروخت افسوسناک ہے۔دہشتگردی کے خاتمہ ریاستی اداروں کو فعال کئے بغیر ممکن نہیں ۔سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا مقذمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے۔

اقتصادی راہ داری پر تمام صوبوں کے تحفظات دور کئے جائیں۔حکومتی نا اہلی کی وجہ سے نیکٹا ابھی فعال نہیں ہو سکا۔حکومتی جماعت سینیٹ کے الیکشن سے پہلے ترقیاتی فنڈز کے نام پر ممبران اسمبلی کو خرید نے میں مصروف ہے۔ اجلاس میں مفتی محمد سعید رضو ی، عمار سعید سلیمانی ،مفتی محمد حسیب قادری ، صاحبزادہ حسن رضا ، مفتی محمد کریم خان ،صاحبزادہ مطلوب رضا ،ملک بخش الٰہی،مفتی رمضان جامی و دیگر نے بھی شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :