برجیس طاہر غیر آئین طور پر گورنر بنائے گئے ، وزیراعظم نواز شریف عوام کو بتائیں کہ جی بی کا اصل گو رنر کو ن ہے،پیر کرم علی شاہ

ہمیشہ جمہوریت اور آئین کی بالادستی کیلئے جنگ لڑی ہے‘ برجیس طاہر کو غیر آئینی طریقے سے گورنر بنانے کے اقدام کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کروں گا،انٹرویو

بدھ 18 فروری 2015 13:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18فروی 2015ء) گلگت بلتستان کے گورنر پیر کرم علی شاہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان ایپلٹ کورٹ کے چیف جسٹس نے وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر کا گورنر کی حیثیت سے حلف اس لئے نہیں لیا کہ برجیس طاہر غیر آئین طور پر گورنر بنائے گئے ہیں‘ میں جی بی کا گورنر ہوں‘ وزیراعظم نواز شریف ریاست جموں و کشمیر کے عوام کو بتائیں کہ جی بی کا گورنر میں ہوں یا برجیس طاہر ہیں۔

دو تہائی اکثریت لینے والے وزیراعظم مجھے کس حیثیت سے قبول کریں گے‘ مجھ سے استعفیٰ لیا گیا اور نہ ہی مجھے عہدے سے ہٹایا گیا‘ ہمیشہ جمہوریت اور آئین کی بالادستی کیلئے جنگ لڑی ہے‘ برجیس طاہر کو غیر آئینی طریقے سے گورنر بنانے کے اقدام کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کروں گا۔

(جاری ہے)

اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18فروی 2015ء کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف گلگت بلتستان میں دھاندلی کے ذریعے الیکشن میں اپنی حکومت بنانا چاہتے ہیں جس کیلئے مجھے آئینی طریقے سے ہٹایا گیا اور نہ ہی استعفیٰ لیا گیا۔

میرے گھر سے رات کی تاریکی میں گاڑیاں اور ملازمین سب کو وزارت امور کشمیر میں رپورٹ کرنے کا کہا گیا اور تمام لوگ میرے گھر سے چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں وزیراعظم نواز شریف اور برجیس طاہر دھاندلی کرکے حکومت بنانا چاہتے ہیں تو اس کیلئے آئینی طریقہ بھی اختیار نہیں کیا گیا بلکہ دھونس دھاندلی کے ذریعے مجھے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایسا تو ضیاء‘ مشرف اور جنرل یحییٰ کے دور میں بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر امور کشمیر برجیس طاہر متنازعہ گورنر ہیں۔ پیر کرم علی شاہ نے کہا کہ مجھے ہٹانے کیلئے وزیراعظم کو آئینی طریقہ اختیار کرنا چاہئے تھا جس کے تحت وزارت امور کشمیر وزیراعظم کو سمری بھیجتی اور وزیراعظم کی تجویز پر صدر پاکستان مجھے میرے عہدے سے ہٹانے کیلئے اقدامات کرتے۔

گلگت بلتستان کے عوام کی غیرت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت امور کشمیر ایک سفید ہاتھی کی مانند ہے جس نے گلگت بلتستان کے غیور عوام کے حقوق سلب کررکھے ہیں۔ عمر کے اس حصے میں اپنے عوام کیساتھ دھوکہ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے علاوہ ان کی جماعت آئین‘ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کا واویلا کرتی ہے مگر میرے ساتھ جو غیر آئینی طریقہ اختیار کیا گیا ہے اس پر میں کہاں جاؤں۔