سینیٹ انتخابات میں بلوچستان ، بلوچ قوم کے مفادکومدنظررکھ کربی این پی مینگل کی حمایت کی ،مستقبل میں مثبت اثرات مرتب ہونگے ،میراسراراللہ خان زہری،

وطن کی ترقی اوربلوچ قوم کی خوشحالی کیلئے ضرورت محسوس کی گئی تومستقبل میں بھی مشترکہ لائحہ عمل کے تحت جدوجہدکرسکتے ہیں، صحافیوں سے گفتگو

منگل 17 فروری 2015 22:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2015ء ) بی این پی عوامی کے سربراہ میراسراراللہ خان زہری نے کہاہے کہ سینیٹ انتخابات میں بلوچستان اوربلوچ قوم کے مفادکومدنظررکھ کربی این پی مینگل کی حمایت کی ہے ،مستقبل میں اس کی مثبت اثرات مرتب ہونگے ،وطن کی ترقی اوربلوچ قوم کی خوشحالی کے لیئے ضرورت محسوس کی گئی تومستقبل میں بھی مشترکہ لائحہ عمل کے تحت جدوجہدکرسکتے ہیں،ان خیالات کااظہارانہوں نے منگل کے روزاپنے رہائشگاہ پرصحافیوں کے ایک وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیا،اس موقع پرسابق وزیرداخلہ ایم پی اے میرظفراللہ خان زہری اورپارٹی کے دیگررہنماء بھی موجودتھے ،میراسراراللہ خان زہری کاکہناتھاکہ صوبے کی سیاسی صورتحال اس بات کی متقاضی تھی کہ حقیقی سیاسی جمہوری قوتیں بلوچ قوم کے مفادکی خاطریکجا ہوکرجدوجہدکریں، بدقسمتی سے یہاں حقیقی جمہوریت کوموقعہ ہی نہیں دیاجارہا،برائے نام لولی لنگڑی جمہوریت کے زریعے تماشہ بنایاگیاہے ،اگرملک کی مجموعی صورتحال کاجائزہ لیاجائے توآمریت کادورانیہ جمہوریت سے کہیں زیادہ ہے جوایک المیہ سے کم نہیں ،اب روایت بن چکی ہے کہ سات، آٹھ سال گزرنے کے بعدایک بارپھرآمریت کاتجربہ آزمایاجاتاہے ،مذکورہ صورتحال میں نظریاتی سیاسی جمہوری قوتوں کے لیئے سیاست کرنامشکل بن چکاہے ،لیکن وطن اورقوم کی خاطرمیدان خالی نہیں چھوڑسکتے ،سیاست کے میدان میں اپنے منشوراورترجیحات کودیکھ کرفیصلے کرنے پڑتے ہیں ،اگرمستقبل میں شفاف انتخابات کے زریعے جمہوریت کومضبوط کرنے کاموقعہ دیاگیاتوبی این پی مینگل اورجے یوآئی سمیت دیگرجماعتوں سے اتحادکے آپشن زیرغورہیں ،صوبائی حکومت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں میراسراراللہ خان زہری نے کہاکہ اڑھائی سال کے معاہدہ پرحکومت کرنے والی موجودہ پارٹیوں کادورانیہ تومحض زبانی دعووں میں گزرجائے گا،عملاً ان کے کھاتے میں صرف ناکامی ہی ہوگی ،البتہ موجودہ صوبائی حکومت نے چندمعاملات میں مہارت سے کامیابی حاصل کی ہے جن میں ایک یہی ہے کہ صوبے کی حالات اورحکومت کی کمزوریوں کی میڈیاسے چھپانے کاجومنصوبہ ہے وہ فی الحال کامیابی سے جارہاہے ،اس حوالے سے ہرخبرسنسرکے مرحلہ سے گزارکرمیڈیاکونشرکرنے کی اجازت دی جاتی ہے،عوام موجودہ صوبائی حکومت کے حوالے سے زیادہ خوش فہمی کاشکارنہ ہوکیونکہ جووقت انہیں دی گئی ہے وہ بس ان کی اپنی مفادات کی تکمیل ا ورتجربات تک محدودہوگا ،سینیٹ الیکشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ صوبے میں ایک نئی روایت ایجادہوئی ہے جس میں ایم پی اے اپنے ووٹ کافیصلہ خودنہیں کررہابلکہ بکی میدان میں مصروف عمل ہیں جوخریدوفروخت کے حوالے سے بھرپورکردارادکررہے ہیں،جبکہ اس حوالے سے ہمارموقف یہی ہے کہ ایم پی ایزکوپارٹی اورنظریہ کے نام پرشخصیات کی اجارہ داری پرمبنی فیصلوں کے پابندکرنے کے بجائے آزادانہ موقعہ دیاجائے کہ وہ اپنے حلقے کے عوام کے مفادکومدنظررکھ کر اپنی ضمیرکے مطابق ووٹ دے سکیں ۔

متعلقہ عنوان :