افغانستان کے صدراشرف غنی سے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی ملاقات،

دہشتگردی کیخلاف مشترکہ کوششوں ،بارڈرمینجمنٹ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال، پاکستان ،افغانستان کا سرحد کے دونوں جانب دہشت گردی کیخلاف آپریشن جاری رکھنے ، سرزمین دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہ ہونے کے عزم کا اعادہ کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر، پاک افغان تعلقات کو فروغ حاصل ہو رہا ہے ، دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشنز ، بارڈر مینجمنٹ اور انٹلیجنس شیئرنگ کے حوالے سے نمایاں پیش رفت ہو رہی ہے،دونوں ممالک کااظہار اطمینان، پاکستانی وفد نے افغانستان میں امن کیلئے اپنے وعدوں کااعادہ کیا اور اب تک ہونیوالے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا،افغان صدارتی محل سے جاری بیان

منگل 17 فروری 2015 22:52

راولپنڈی /کابل(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2015ء) پاکستان اور افغانستان نے سرحد کے دونوں جانب دہشت گردی کیخلاف آپریشن جاری رکھنے ، اپنی سرزمین دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہ ہونے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ پاک افغان تعلقات کو فروغ حاصل ہو رہا ہے جبکہ دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشنز ، بارڈر مینجمنٹ اور انٹلیجنس شیئرنگ کے حوالے سے نمایاں پیش رفت ہو رہی ہے۔

افغانستان کے صدراشرف غنی سے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے منگل کوکابل کے صدارتی محل میں ملاقات کی اور دہشتگردی کیخلاف مشترکہ کوششوں ،بارڈرمینجمنٹ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ کی طرف سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی ، دونوں جانب سے پاکستان اور افغانستان کے فروغ پاتے ہوئے تعلقات کو سراہاگیا۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک نے سرحد کے دونوں جانب اپنی اپنی حدود میں دہشت گردی کیخلاف آپریشن جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیااور اپنا یہ موقف بھی دہرایا کہ دونوں ممالک اپنی سرزمین دوسرے ملک کیخلاف دہشت گردی کیلئے کسی صورت استعمال نہیں ہونے دینگے۔پاک فوج کے سربراہ نے افغانستان کے سی ای او ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی، ڈاکٹر عبداللہ نے دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت، دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشنز، بارڈر مینجمنٹ اور انٹلیجنس شیئرنگ کے حوالے سے ہونیوالی پیشرفت کو بھی سراہا۔

افغان صدارتی محل سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی وفد نے افغانستان میں امن کیلئے اپنے وعدوں کااعادہ کیا اور اب تک ہونیوالے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔بیان میں کہاگیا ہے کہ پاکستانی وفد کے پیغامات مثبت اوروعدے اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ آئندہ چند ہفتوں میں نتائج سامنے آجائیں گے۔افغان صدارتی محل کے بیان میں کہاگیا ہے کہ افغان حکومت انتظار کررہی ہے کہ پاکستان کی جانب سے کئے گئے وعدے اوراقدامات دوطرفہ تعلقات اورقیام امن کے سلسلہ میں مثبت نتائج دینگے۔

ذرائع کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاکستانی وفد نے افغان صدر سے ملاقات کے دوران دہشتگردی کیخلاف مشترکہ کوششوں اوربارڈر مینجمنٹ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں جانب سے وفود کی سطح پردوستانہ ماحول میں مذاکرات ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان کادورہ کرنیوالے وفد میں آرمی چیف کے ہمراہ ڈی جی آئی ایس آئی میجرجنرل رضوان اختر اوردیگرحکام شامل تھے۔ واضح رہے کہ افغانستان میں نئی حکومت کے وجود میں آنے کے بعد پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کاافغانستان کایہ تیسرا دورہ ہے۔