جنرل راحیل شریف حالات کی نزاکت سمجھیں ،ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائیں ،صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،

فوجی آپریشن کو نواز شریف اور ساتھی ناکام کرنا چاہتے ہیں ،دہشت گردوں کو پکڑنے کی بجائے یارسول اللہ پڑھنے والوں کوگرفتار کیا جارہا ہے، لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب

منگل 17 فروری 2015 22:44

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2015ء) جمعیت علماء پاکستان (نورانی)و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے لانگ مارچ کے شرکاء سے بائی پاس حیدرآبادمیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شکارپور اور پشاورسانحہ کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے حکومت کی صفوں میں دہشت گردوں کے ایجنٹ موجود ہیں جو فوجی آپریشن کوناکام بنانے کیلئے دہشت گردوں کی سرپرستی کررہے ہیں اور ان کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں جو ملک میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کیلئے دہشت گردی کا باازرگرم کر کے اپنے مذموم مقاصد پورے کرنا چاہتے ہیں ،جنرل راحیل شریف حالات کی نذاکت کو سمجھیں اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بلا امتیاز کاروائی عمل میں لائیں ،جمعیت علماء پاکستان مظلوم کی حمایت کرنے کیلئے لانگ مارچ میں شریک ہو ئی ہے یہ پوری قوم کا دکھ ہے اور مشترکہ غم ہے پاکستان میں صرف اہل تشعیہہ کا قتل نہیں ہو رہا ،اہلسنت کے علماء ومشائخ کو بھی قتل کیا جارہا ہے، بلوچستان میں اہلسنت کے درجنوں علماء ومشائخ قتل کئے جاچکے ہیں کراچی میں مزارات اور خانقاہوں پر حملے ہو چکے ہیں لاہور میں علماء ومشائخ کو قتل کیاگیا،درود وسلام پڑھنا جرم بنادیا گیا ہے اور50،50لوگوں کے قاتل آزاد گھوم رہے ہیں انہیں کو ئی پکڑنے والا نہیں ہے حکمراں سازش کرکے اس آپریشن کو بھی ناکام کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ جو لوگ اور ادارے پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے نکلیں ہیں وہ اس سازش کو سمجھیں جو لوگ معصوم اور بیگناہ لوگوں کو مار کر دہشت گردی کا بازار گرم رہے ہیں،انصاف کے ساتھ عدل کے مطابق جو بھی کوئی مجرم ہے بلا امتیاز اس کے خلاف کاروائی کر کے سولی پر لٹکایا جائے انشاء اللہ دوسرے دن امن قائم ہو جائے گالیکن اگر حکمرانوں کے تعلقات ان دہشت گردوں سے قائم رہے تو یہ فوجی آپریشن مذاق بن کر رہ جائے گاانہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کو نواز شریف اور ان کے ساتھی ناکام کرنا چاہتے ہیں دہشت گردوں کو پکڑنے کی بجائے یارسول اللہ پڑھنے والوں کو دہشت گردی ایکٹ میں درود سلام پڑھنے پر پکڑا جارہا ہے داعش جیسی دہشت گرد تنظیم پاکستان میں آگئی ہے اور ہمارے وزیر داخلہ کہتے ہیں داعش کا وجود ہی نہیں ہے گلی چوکوں میں چاکنگ ہورہی ہے اس کی ممبرسازی ہورہی ہے، حکمراں خود دہشت گردوں سے ملے ہوئے ہیں اور ان کے آلہ کار ہیں ان سے نجات حاصل کرنے کیلئے ہمیں بھرپور قوت کے ساتھ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان ظالموں سے ہمیں نجات ملے اور ملک میں امن قائم ہوہم شہداء کے خون کا بدلہ لیں گیانہوں نے کہا کہ حکمرانون نے قاتلوں کو کھلی چھوٹ دی رہی ہے بھتہ خوروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں میں نے خود نوازشریف سے ملاقات میں ان سے کہا کہ آپ دہشت گردوں کو کیا پکڑیں گے آپ کی حکومت خود دہشت گردوں کی سرپرستی کررہی ہے ،آپ کے دائیں ،بائیں بیٹھے ہوئے لوگ دہشت گردوں کو سپورٹ کررہے ہیں انہیں فنڈز فراہم کررہے ہیںآ پ ان کے خلاف کیا آپریشن کریں گے جب حکمراں خود دہشت گردوں سے ملے ہوئے ہوں اور ان کے آلہ کاربن جائیں تو پھر ان ظالم حکمرانوں سے سے نجات حاصل کرنے کیلئے ہمیں بھرپور قوت کے ساتھ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان ظالموں سے نجات ملے اور ملک میں امن قائم ہو۔

(جاری ہے)

لانگ مارچ سے علامہ ناصر عباس علامہ امین شہیدی معسود ڈومکی نے بھی خطاب کیا۔
؎