یورپی یونین بین المذاہب ہم ا ٓہنگی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، اسپیکر قومی اسمبلی،

دنیا کو تسلیم کرنا چاہیے پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ،عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ دے،سردارایازصادق کی یورپی یونین کے وفد سے گفتگو

منگل 17 فروری 2015 22:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2015ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے یورپی یونین کے ممبر ممالک پر مسلم دنیا میں قائم جمہوریتوں بشمول پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مل کر کا م کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چار رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے پارلیمنٹ ہاوس میں اسپیکر سے ملاقات کی۔

یورپین یونین کے ارکان پارلیمنٹ نے جمہوریت کے استحکام اور پا رلیمانی بالا دستی کے لیے پاکستان کی مسلسل جدو جہد کو سراہا انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی کے پیش آنے والے واقعات کی سختی سے مذمت کی اور سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور اور دیگر مقامات پر دہشت گردی کی وجہ سے ہونے والے معصوم انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے وفد کے اراکین کو 21ویں آئینی ترمیم کے پس منظر میں کارفرما عوامل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے فیصلے کی پارلیمنٹ سے منظوری ایک انتہائی غیر معمولی اقدام ہے جو غیر معمولی حالات میں اٹھایا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدالتیں قومی ایکشن پلان کے تحت ملک سے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ایک مخصوص مدت کے لیے قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

انہو ں نے مزید کہا کہ آئین میں ان عدالتوں کی منظوری صرف 2سال کے لیے دی گئی ہے اور یہ ان 2سالوں میں اپنا کام پو را کر کے خود بخود ختم ہو جائیں گی۔اسپیکرنے کہا کہ دنیا کو اس بات کو تسلیم کرنا چاہیے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اب تک 60ہزار سے زیادہ شہری اس کا نشانہ بننے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں معیشت کو بھی اس لعنت کی وجہ سے بُری طرح نقصان پہنچا ہے انہوں نے کہاکہ دہشت گرد گروپ جو معصوم شہریوں کی جان و مال سے کھیل رہے ہیں انہیں دنیا کی طرف سے سخت پیغام جانا چاہیے انہو ں نے کہاکہ دُنیا کا کوئی بھی ملک انسانیت کے خلاف اس قسم کے گھناؤنے جرائم کو برداشت نہیں کر سکتا ان درندوں سے سختی سے نمٹنا انتہائی ضروری ہے ۔

اسپیکر نے عالمی برادری پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم پورری دُنیا کے امن واستحکام کی جنگ لڑ رہے ہیں اس مشکل وقت میں ہم توقع رکھتے ہیں کہ دنیا ہمارے ساتھ کھڑی ہوگی ۔یو رپی یونین کے اراکین پارلیمنٹ نے پاکستان میں پارلیمنٹ میں ہونے والے کام میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے اسپیکر سے انتخابی اصلاحات ,پارلیمنٹ میں حکومتی پالیسیوں کے احتساب اور پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی سے متعلق سوالات کیے۔

جرمنی کے ممبر پارلیمنٹ Mr. Micheal Garlar نے کہا کہ ارکین پارلیمنٹ کی کارکردگی کا جائزہ پارلیمان میں اُن کی کارکردگی سے کیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ عوام نے انہیں حکومت کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے منتخب کیا ہے نہ کہ سڑکوں پر مظاہرے کرنے کے لیے منتخب کیا ہے اس لیے یہ ان کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ ایوان سے بائیکاٹ کے بجائے پارلیمنٹ میں اُن کی نمائندگی کریں اور قانون سازی کے عمل میں حصہ لیں۔دونوں اطراف نے ادارتی سطح پر تعاون کا جائزہ لیا اور یورپی یونین کے تعاون سے پاکستان میں پارلیمانی کارکردگی میں اضافے کے لیے قائم IP3پروجیکٹ کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے اس اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔