سندھ اسمبلی ،سید محمد راشد شاہ راشدی کا میرپور خاص میں اغواء کی وارداتوں پر توجہ دلاؤ نوٹس پر بیان ،

ایوان میں دو تصاویر بھی ہاتھوں میں لہرا کر دکھائیں فاضل رکن توجہ دلاوٴ نوٹس پر غیر ضروری بات کر رہے ہیں ،سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو

پیر 16 فروری 2015 23:26

کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16فروری 2015ء) سندھ اسمبلی میں پیر کو پیرپگارا کے صاحبزادے اور مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن سید محمد راشد شاہ راشدی نے میرپور خاص میں اغواء کی وارداتوں کے حوالے سے اپنے توجہ دلاوٴ نوٹس پر بات کرتے ہوئے ایوان میں دو تصاویر بھی ہاتھوں میں لہرا کر دکھائیں اور کہاکہ ایک تصویر میں اغواء کی وارداتیں کرانے والے پتھارے دار تین دن پہلے وزیر اعلیٰ سندھ کے ساتھ چیف منسٹر ہاوٴس میں بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ دوسری تصویر میں متاثرہ خاندانوں کے لوگ چیف منسٹر ہاوٴس کے باہر مظاہرہ کر رہے ہیں ۔

سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ فاضل رکن توجہ دلاوٴ نوٹس پر غیر ضروری بات کر رہے ہیں ۔ اگر کوئی مسلم لیگ (فنکشنل) کو چھوڑ کر چلا جائے تو انہیں اس بات پر دکھ تو ضرور ہو گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنوری 2014 ء سے جنوری 2015ء تک میرپور خاص میں اغواء کے 18 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 24 افراد اغواء ہوئے تھے ۔ تمام مغویوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے ۔

16 اغواء کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 12 اغواء کار مارے گئے ہیں ۔ 13 چالان عدالتوں میں پیش کر دیئے گئے ہیں جبکہ 5 کیسز میں ابھی تک شناخت پریڈ نہیں ہوئی ہے ۔ وزیر جیل خانہ جات اور اینٹی کرپشن منظور حسین وسان نے کہا کہ یہ سید محمد راشد شاہ جن لوگوں کی بات کر رہے ہیں ، انہوں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے ۔ پہلے یہ لوگ مسلم لیگ (فنکشنل) میں تھے ۔ جب یہ لوگ ان کی پارٹی میں تھے تو فرشتے تھے اور اگر پیپلز پارٹی میں آ گئے ہیں تو انہیں جرائم پیشہ قرار دیا جا رہا ہے ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے ارکان بھی کھڑے ہو کر بولنے لگے لیکن اسپیکر نے ان کے مائیک بند رکھنے کی ہدایت کی

متعلقہ عنوان :