ہمارے کارکنوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے‘ کارکنوں کے قتل پر حکومت نے داد رسی نہیں کی ‘ 200 سے زائد کارکن پولیس کی تحویل میں ہیں‘ حکومتی ایوانوں میں ہماری آواز نہیں پہنچتی‘ چیف جسٹس سپریم کورٹ کارکنوں کے قتل کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں،اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی کا سپریم کورٹ کے باہر اہلسنت والجماعت کے دھرنے سے خطاب

اتوار 15 فروری 2015 21:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15فروری۔2015ء) اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی نے مطالبہ کیا ہے کہ کارکنوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے‘ کارکنوں کے قتل پر حکومت نے داد رسی نہیں کی ‘ 200 سے زائد کارکن پولیس کی تحویل میں ہیں‘ حکومتی ایوانوں میں ہماری آواز نہیں پہنچتی‘ چیف جسٹس سپریم کورٹ کارکنوں کے قتل کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں۔

وہ اتوار کو سپریم کورٹ کے باہر اہلسنت والجماعت کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملکی امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ دہشت گردوں کو الٹا لٹکاکر عبرت کا نشان بنادیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قائدین اور کارکنون کے ہزاروں جنازے اٹھاچکے ہیں۔ دہشت گردی کیخلاف اٹھائے گئے ہر اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر ہمارے جانے سے ملک میں امن ہوتا ہے تو کارکنوں سے کہہ دوں گا کہ جیلوں میں چلے جائیں۔

پاک فوج سے کبھی لڑائی تھی نہ ہوگی۔ دہشت گرد ملک کا امن و سکون تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ کبھی بھی جنازوں پر سیاست نہیں نہ ہی میت سامنے رکھ کر قانون ہاتھ میں لیا۔ کسی حکومتی نے نمائندے سے مذاکرات کیلئے رابطہ نہیں کیا۔ آج انصاف مانگنے کیلئے سپریم کورٹ آنا پڑا۔ چیف جسٹس ہمیں انصاف دیں۔ حکمرانوں سے اپنا جرم پوچھنا چاہتا ہوں۔