لاہور،فیض امن میلہ کی دو روزہ تقریبات شروع ہوگئیں

ہفتہ 14 فروری 2015 23:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14فروری 2015ء ) فیض امن میلہ کی دو روزہ تقریبات شروع ہوگئی ہیں ۔ پہلے روز عوامی ورکرز پارٹی پاکستان کے صدر عابد حسن منٹو کی صدارت میں الحمرا آرٹس کونسل میں ”فیض، طبقاتی جدوجہد اور مذہبی انتہا پسندی“ پر سیمینار ہوا جس میں مقررین نے فیض اور امن کے حوالے سے گفتگو کی اور طبقاتی جنگ لڑنے کیلئے پر امن جدو جہد جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کی ۔

سیمینار سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے عوامی ورکرز پارٹی پاکستان کے صدر عابد حسن منٹو نے کہا کہ فیض احمد فیض عمر بھر طبقاتی جدوجہد کے پھیلاوٴ اور مضبوطی کیلئے کام کرتے رہے۔ وہ ٹریڈ یونین کے ساتھ مل کر مزدوروں اور کسانوں کے معاشی مفادات کا تحفظ کرتے تھے۔ اُن کی وفات کے بعد پاکستان میں ضیاء الحق کے دور سے طبقاتی جدوجہد کا راستہ روکنے کیلئے مذہبی جنونیت کو شعوری طور پر پھیلایا گیا اور مذہب کو سیاست میں اس طرح شامل کر دیا گیا کہ فرقہ واریت فروغ پا گئی۔

(جاری ہے)

عابد حسن منٹو نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں مذہبی انتہاء پسندی کے خلاف جدوجہد کرنا ہر ایک شخص کا فرض ہے۔ مذہبی انتہاء پسند دہشت گردی کا دوسرا نام بن گئے ہیں۔ فیض احمد فیض کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے مزدور طبقے کی تحریکوں کو مضبوط کرنا ہو گا تاکہ محنت کش طبقہ کی تقسیم مذہبی بنیادوں پر نہ ہو۔ اُنہوں نے کہا کہ آج داعش، طالبان اور القاعدہ دُنیا میں مذہبی خلافت لانے کیلئے کام کر رہی ہے اور ان کو بعض نووارد سیاست دان درپردہ سیاسی حمایت دیتے ہیں جبکہ پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتیں اور ریاست مذہبی جنونی عناصر سے اپنا تعلق اور رشتہ ناطہ ختم نہیں کریں گے نہ امن قائم ہو سکتا ہے نہ جمہوریت آسکتی ہے۔

فیض احمد فیض کے نواسے ڈاکٹر علی ہاشمی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیض پر لادینیت کے غلط الزام عائد کیے جاتے رہے۔ فیض نے کبھی بھی مذہبی انتہاء پسندی کا ساتھ نہیں دیا۔ وہ عوام کا ساتھ دیتے تھے اور محنت کش طبقہ کیلئے شاعری کرتے تھے۔ اس موقع پر فرخ سہیل گوئندی، ڈاکٹر سعادت سعید، ڈاکٹر تیمور رحمان، ڈاکٹر نگہت سعید خان، گلوکار جواد احمد اور ڈاکٹر نگہت نورین نے بھی خطاب کیا ۔ آج اتوار کو فیض امن میلہ کے دوسرے دن اوپن ایئر تھیٹر باغ جناغ میں ڈرامہ، مشاعرہ اور فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :