اسلامی جمعیت طلبہ و ہ درخت ہے جس نے ملک و قوم کو ہمیشہ سایہ دیاہے،سراج الحق،

حکومت فوری طور پر طلبا یونیز پر پابندی ختم کرے اور ملک میں جمہوری اقدار کو پنپنے کاموقع دیا جائے، عالمی استعمار مسلم ممالک میں جمہوریت کے بجائے آمریت کو مسلط رکھنے کی سازشوں میں مصروف ہے،امیر جماعت اسلامی پاکستان

ہفتہ 14 فروری 2015 22:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14فروری 2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت فوری طور پر طلبا یونیز پر پابندی ختم کرے اور ملک میں جمہوری اقدار کو پنپنے کاموقع دیا جائے ۔ اسلامی جمعیت طلبہ و ہ درخت ہے جس نے ملک و قوم کو ہمیشہ سایہ دیاہے ۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے فیکٹری میں جلائے گئے 259 مزدوروں کے خاندانوں کو انصاف مہیا نہ کیا تو ان کا اقتدار بھی نہیں بچے گا ۔

جے آئی ٹی رپورٹ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے بنائی ۔ عدالتوں کی بے بسی ہے کہ بڑے بڑے مجرم ان کی پہنچ سے باہر ہیں اور قانون ان کے سامنے بے بسی کی تصویر بنا ہواہے ۔ عالمی استعمار مسلم ممالک میں جمہوریت کے بجائے آمریت کو مسلط رکھنے کی سازشوں میں مصروف ہے ۔ مصر ، الجزائر اور فلسطین میں جمہوری اور آئینی طریقے سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں کو اقتدار منتقل نہیں ہونے دیا گیا ۔

(جاری ہے)

امریکہ اور مغرب نے پاکستان میں بھی جمہوریت کی بجائے ہمیشہ آمریت کی سرپرستی کی ۔طلبہ ملک میں اسلامی انقلاب کا ہراول دستہ ہیں انہیں اپنے دروازے سب کے لیے کھلے رکھنا چاہئیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ پنجاب میں اسلامی جمعیت طلبہ کے 62 ویں سالانہ اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ اور سیکرٹری جنرل سید مدثر شاہ اور ناظم جامعہ عبدالمقیت بھی موجود تھے ۔

سراج الحق نے کہاکہ طلبہ نے تحریک پاکستان میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں قیام پاکستان میں طلبہ کے شاندار کردار سے کوئی انکار نہیں کر سکتا مگر پاکستان بننے کے بعد یہاں جاگیر داروں ، وڈیروں اور سرماہ داروں کا وہ ٹولہ مسلط ہوگیا جس نے تمام اداروں کو یرغما ل بنا لیا ۔ سیاست اورجمہوریت کو تجارت سمجھا اور قومی اداروں کو اپنے نااہل بیٹوں اور بھتیجوں کے حوالے کر دیا ۔

میرٹ کا قتل عام ہوا اور غریب کے بچے ہاتھوں میں ڈگریاں تھامے روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھرتے رہے ۔ انہوں نے کہاکہ جن پنڈتوں اور برہمنوں سے قوم نے عظیم قربانیاں دینے کے بعد نجات حاصل کی تھی وہی دوبارہ ملکی اقتدار پر قابض ہو گئے ۔ انہوں نے کہاکہ 65سال سے ملک و قوم کے ساتھ بدترین کھیل کھیلا جارہاہے ۔سیاسی پارٹیوں کے نام پر خاندانی گروہ سیاست پر قابض ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بعض خاندانوں کے افراد نے سب بڑی پارٹیوں کو اپنا اسیر بنا رکھاہے ۔ چچا ایک پارٹی میں ہے تو بھتیجا دوسری پارٹی میں ۔ اس طرح جو بھی اقتدار میں آتاہے وہ اپنے رشتہ داروں کی کرپشن کا بھی تحفظ کرتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کولوٹنے والی پارٹیاں ایک دوسرے کا احتساب کرنے کی بجائے ان کی کرپشن کو چھپاتی اور قانونی بناتی ہیں ۔

سراج الحق نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں موجودہ قومی و صوبائی حکومتیں اپنی ٹرم پوری کریں تاکہ عوام ان کے کارناموں سے اچھی طرح آگاہ ہو جائیں اور آئندہ انتخابات کو ان کے لیے یوم الحساب بنادیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ مٹھی بھر اشرافیہ اٹھارہ کروڑ عوام کے مسائل کا ذمہ دار ہے انہیں اقتدار کے ایوانوں میں نہیں اڈیالہ جیل میں ہوناچاہیے ۔ سراج الحق نے کہاکہ ملک میں صرف جماعت اسلامی ایک سیاسی و جمہوری جماعت ہے جس کا اعتراف پلڈاٹ اور دوسرے اداروں نے بھی کیاہے ۔

جماعت اسلامی کی طرح کسی سیاسی جماعت میں احتساب اور انتخاب کا نظام موجود نہیں بلکہ کئی جماعتوں میں تو بڑے بڑے نام نہاد لیڈر پارٹی انتخاب میں حصہ لینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ۔ ان پارٹیوں میں قیادت سے اختلاف کا تصور بھی نہیں بلکہ جو اختلاف کرتاہے اسے سزبھی بھگتنا پڑتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں آئینی اور جمہوری طریقے سے اسلامی انقلاب پربا کرنا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں ہتھیار اٹھانے کی ضرور ت نہیں ہمارے پاس قرآن سب سے بڑا ہتھیار ہے جس سے دلوں کو فتح کیا جاسکتاہے ۔ ہم آئینی اور قانونی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کا اس امر پر مکمل اتفاق ہے کہ ہمیں خفیہ تحریکوں یا گوریلا کاروائیوں کی ضرورت نہیں عالمی استعمار کو دلیل کی بنیاد پر شکست ہوچکی ہے ۔

اسلحہ مغرب اور امریکہ نے اٹھایا ہے تا کہ وہ اپنی شکست کا بدلہ لوہے اور بارود کی بارش برسا کر بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کرے اور دنیا بھر میں اسلام کے بڑھتے ہوئے قدموں کو روکا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اپنا اسلحہ بیچنے کے لیے دنیا کو جنگوں کی آگ میں جھونکنے کی سازشیں کرتارہتاہے ۔ سراج الحق نے ایک بار پھر اسلامی و خوشحال پاکستان کے ایجنڈا پر بات کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی حکومت تمام بڑی جاگیروں کو سرکاری تحویل میں لے کر چھوٹے اور غریب کاشتکاروں میں تقسیم کر دے گی ۔

ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے گا ۔ پانچ بڑی بیماریوں کا سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج ہوگا اور 30ہزار سے کم ماہانہ آمدن والے خاندانوں کو آٹا ، دال ، چائے ، چاول اور چینی کی قیمتوں میں سب سڈی دے گی ۔