عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ،وفد( آج) پشاور جائے گا ، شہید ہونیوالوں کیلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا، حکمرانوں کے تاخیری ہتھکنڈے دہشت گردوں کو تقویت دے رہے ہیں،

ڈاکٹر طاہر القادری کی پشاور امام بارگاہ میں بم دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت

جمعہ 13 فروری 2015 23:43

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروری 2015ء ) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے پشاور امام بارگاہ میں بم دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے تاخیری ہتھکنڈے دہشت گردوں کو تقویت دے رہے ہیں ۔دہشت گردی کو کچلنے کیلئے وہ عزم دکھائی نہیں دے رہا جس کی ضرورت ہے ،حکمران دہشت گردی کے واقعات روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے دھماکے میں شہید ہونیوالوں کیلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ۔دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کی صدارت میں مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، جی ایم ملک، شیخ زاہد فیاض، بشارت جسپال، جواد حامد، راضیہ نویدو دیگرنے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے پشاور دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی، صوبائی حکومت، مساجد، امام بارگاہوں اور مذہبی مقامات کی سکیورٹی کو فول پروف بنائے۔صدر پشاور خالد درانی، ارشاد طاہر، سہیل احمد رضا، احمد نواز انجم، شہزاد رسول، حافظ غلام فرید ،بھی اجلاس میں شریک تھے ۔ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ راجہ ناصر عباس کو ٹیلی فون کر کے پشاور سانحہ پر ڈاکٹر طاہر القادری کا تعزیتی پیغام دیا اور کہا کہ امام بارگاہوں اور مساجد کو نشانہ بنانا ملک میں فرقہ ورانہ فسادات کوپھیلانے کی سازش ہے ۔

ایسی مساجد،امام بارگاہوں اور درس گاہوں کو خاص طور پرنشانہ بنایا جا رہا ہے جہاں سے دہشت گردی کے خلاف آواز بلند ہورہی ہے ۔حکمران دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں اوردہشت گردی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں ۔ پاکستان عوامی تحریک کا وفد آج پشاور روانہ ہو گا، جہاں شہداء کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرے گا ۔عوامی تحریک نے سوگ کی حمایت کا بھی اعلان کیا ہے