سانحے کے بعد ہمیشہ کی طرح زمین پر موجود ایک فرشتہ متاثرین کی امداد کے لئے نمودار ہوا اور اس فرشتے کا نام ملک ریاض ہے، گورنر سندھ ،

حکومت سندھ انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی اور وفاقی حکومت بھی ان کی مدد کے لئے تیار ہے

جمعہ 13 فروری 2015 23:23

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروری 2015ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے اور وہ اس جنگ کو اپنے عظیم جذبے اور ہمت کے ساتھ جیتے گی۔ پاکستان کی بہادر افواج اس جنگ کی کامیابی کے لئے جس جوش وجذبے کا مظاہرہ کررہی ہیں اور بیش بہا قربانیاں دے رہی ہیں وہ ضرور رنگ لائیں گی۔ گورنر نے ٹمبر مارکیٹ کے متاثرہ تاجروں کو یقین دلایا ہے کہ حکومت سندھ انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی اور وفاقی حکومت بھی ان کی مدد کے لئے تیار ہے۔

وہ جمعہ کو گورنر سندھ ہاؤس کراچی کے دربار ہال میں متاثرین ٹمبر مارکیٹ کو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے امدادی چیک دینے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض حسین، سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، ایم کیو ایم کے ارکان سندھ اسمبلی کامران اختر اور کامران فاروقی، سراج قاسم تیلی، سلیمان سومرو، عزیز یعقوب اور ٹمبر مارکیٹ کے حنیف سومرو بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

تقریب میں گورنر سندھ نے ٹمبر مارکیٹ کے 45 مستحقین میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کئے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی ایسا شہر ہے جو سب کو نوازتا ہے۔ اس شہر نے بہت سے لوگوں کو بڑا بنادیا۔ یہاں بے شمار بزنس ٹائیکو ن بھی رہتے ہیں لیکن خلق خدا کی مدد کا جذبہ کچھ لوگوں میں ہی ہے جن میں ملک ریاض سرفہرست ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے تعاون سے کلفٹن کے علاقے میں انڈر پاس کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے اور بحریہ ٹاؤن نے حضرت عبداللہ شاہ غازی کے پورے مزار کی بحالی کا بھی کام اپنے ذمہ لیا ہے جس پر 35 سے 40 کروڑ روپے خرچ ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ ملک ریاض کراچی میں ٹریفک کے لئے ایک طویل کوریڈور بھی بنا کر دیں گے جس سے نہ صرف ان کے اپنے پروجیکٹ کو بلکہ پورے کراچی شہر کو فائدہ پہنچے گا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پولیس کے جو جوان شہید ہوئے ہیں، بحریہ ٹاؤن نے 20 شہداء کی فی کس 45 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک صاحب نے حیدرآباد میں الطاف حسین یونیورسٹی کی تقریب سنگ بنیاد کے موقع پر کہا تھا کہ وہ بزنس ٹائیکون کے بجائے وہ ویلفیئر ٹائیکون کے نام سے اپنی شناخت کو پسند کریں گے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ٹمبر مارکیٹ کا سانحہ کراچی کا ایک افسوسناک واقعہ تھا لیکن ملک ریاض نے متاثرین کی امداد کے لئے فراخ دلی کے ساتھ جو کردار ادا کیا وہ قابل ستائش ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے لی جانے والی خصوصی دلچسپی اور سابق صدر آصف علی زرداری کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ملک صاحب کی شکل میں پاکستان کو ایک فرشتہ دیا ہے، جنہوں نے انسانیت کی فلاح کے ہر کام میں سب سے پہلے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستانی قوم بہت بلند عزم وحوصلہ رکھنے والی قوم ہے جس نے 2005ء کے زلزلے، دہشت گردی کے واقعات اور دوسری قدرتی آفات اور سانحات کے موقع پر اپنی ہمت اور عزم کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ٹمبر مارکیٹ کے موقع پر حکومت سندھ کا یہ پختہ عزم تھا کہ ہم تاجر برادری کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ بزنس کمیونٹی نے ہمیشہ حکومت کا ہر آڑے وقت میں ساتھ دیا ہے اور تاجر برادری ملک کے لئے اکنامک انجن کا کام کرتی ہے۔

گورنر سندھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف موجودہ جنگ میں ہماری مسلح افواج کی خدمات اور قربانیاں قابل ستائش ہیں۔ کراچی اور سندھ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو چن چن کر ختم کیا جارہا ہے اور بہت جلد قوم دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرلے گی۔ اس موقع پر بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض حسین نے کہا کہ وہ ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین کی مدد کرکے ان پر احسان نہیں کررہے ہیں بلکہ ان کے پاس جو کچھ ہے وہ اللہ کی امانت ہے اور میں اسے اللہ کی مخلوق پر خرچ کررہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے متاثرین کی امداد وبحالی کے لئے جو وعدے کئے ہیں۔ امید ہے کہ وہ انہیں پورا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی متاثرہ شخص کو معاوضہ نہ ملے تو کراچی میں موجود ان کے داماد زین ملک سے رابطہ کرسکتا ہے۔ ملک ریاض نے کہا کہ وہ کراچی کو ہانگ کانگ اور دبئی کی طرز پر ایسا خوبصورت شہر بنانا چاہتے ہیں تاکہ لوگ کراچی پر فخر کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ 42 ارب روپے کی لاگت سے 11 ماہ میں ایک عظیم الشان ٹریفک کوریڈور مکمل کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن میں شہر میں آتشزدگی کے کسی بھی بڑے واقعے سے نمٹنے کے لئے فائر ٹینڈر منگوالئے ہیں جو کراچی کے لئے استعمال ہوں گے۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ متاثرین ٹمبر مارکیٹ کو مہینوں یا ہفتوں میں نہیں بلکہ آئندہ چند دنوں میں ان کے نقصانات کا معاوضہ ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں مدد کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب وفاق کی مدد کے بغیر اپنے وسائل سے ان کے نقصانات کو پورا کریں گے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ سانحہ ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین کی امداد کے لئے وہی طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے جو بولٹن مارکیٹ کے متاثرین کی امداد کے وقت اختیار کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سراج قاسم تیلی اور تاجر برادری کے دیگر رہنماؤں نے نقصانات کے تخمینے اور سروے کے سلسلے میں حکومت سندھ کی بھرپور مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے علاوہ گورنر سندھ نے متاثرین کی فوری بحالی اور امداد کے لئے دن اور رات خصوصی دلچسپی لی تاکہ متاثرین دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں اور اپنا کاروبار شروع کرسکیں۔

متعلقہ عنوان :