فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ایماندار ٹیکس دہندگان کا شکرگزار ہونا چاہیے جو اپنا قومی فریضہ بہ احسن ادا کررہے ہیں‘فیڈرل بورڈ آف ریونیو خود ہی شکایت کنندہ اور خود ہی منصف بننے کے بجائے ٹیکس دہندہ کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دے،

صدر لاہور چیمبر آ ف کامرسسید محمود غزنو ی کا وزیر خزانہ سے مطالبہ

جمعہ 13 فروری 2015 23:03

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروری 2015ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر زور دیا ہے کہ وہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو صفائی کا موقع دئیے بغیر اُن کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی اور ریکوری کے معاملے کا نوٹس لیں کیونکہ اس سے نہ صرف تاجر برادری میں سخت اضطراب پایا جارہا ہے بلکہ کاروباری ماحول بھی بْری طرح خراب ہوگا۔

ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر سید محمود غزنوی نے کہا کہ نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ایسے اقدامات کی وجہ سے نہ صرف ٹیکس دہندگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ کاروبار دوست حکومت کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینک اکاؤنٹس تک رسائی اور قوم نکلوانا آخری قدم ہونا چاہیے لیکن ریجنل ٹیکس آفسز/لارج ٹیکس پیئر یونٹس ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے فوری طور پر انتہائی قدم اٹھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو تاجر برادری کو سہولت دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا لیکن اس وقت یہ اِس کے اُلٹ کام کرتے ہوئے تاجر برادری کی مشکلات میں اضافہ کررہا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر نے کہا کہ ایف بی آر کوٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور انڈر انوائسنگ و سمگلنگ پر قابو پانے کے لیے اقدامات اٹھانے چاہئیں لیکن یہ واجبات کی وصولی کے نام پر ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرکے حالات بگاڑنے میں مصروف ہے۔

سید محمود غزنوی نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ایماندار ٹیکس دہندگان کا شکرگزار ہونا چاہیے جو ٹیکس کی ادائیگی کی صورت میں اپنا قومی فریضہ بہ احسن ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ڈیفالٹر پر جرمانہ ضرور عائد کیا جائے لیکن یہ فارمولا اُن ٹیکس حکام پر بھی لاگو ہونا چاہیے جو تاجروں کے حقیقی ریفنڈز کیسز سلجھانے میں ناکام ہیں۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو خود ہی شکایت کنندہ اور خود ہی منصف بننے کے بجائے ٹیکس دہندہ کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دے۔

متعلقہ عنوان :