پنجاب حکومت نے ساؤنڈ سسٹم کے نام پر لاؤڈ سپیکر کے استعمال سمیت پانچ بل اسمبلی میں پیش کردیئے جو متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد

جمعرات 12 فروری 2015 22:59

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2015ء ) پنجاب حکومت نے ساؤنڈ سسٹم کے نام پر لاؤڈ سپیکر کے استعمال سمیت پانچ بل اسمبلی میں پیش کردیئے ہیں جو متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کردیے گئے ہیں اور ان کی اسی سیشن میں منظوعری کا بھی امکان ہے ۔ پیش کردیے ہیں، جمعرات کو اسمبلی کا اجلاس پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود کیلئے بھاری رہا تاہم بعض ساتھی ارکان کی ”مدد‘ سے گلو خلاصی ہوگئی جبکہ سپیکر نے وزیرداخلہ کو پیر کو روز ایوان میں طلب کیا تاکہ وہ زیرِ التوا توجہ دکاؤ نوٹسز کا جواب دیں سکیں ۔

قائم مقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں جمعرات کو اجلاس کے آغاز میں ہی حکومتی رکن سلطانہ شاہین کی بڑی بہن حاجرہ رشید کے انتقال پر انکی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے (ن)لیگ کے ایم پی ایزشیخ اعجاز اور ڈاکٹر فرزانہ نذیر نے کہاکہ چنیوٹ میں قدرتی معدنیات میاں نوازشریف کے دور میں سامنے آئیں اور وہ وزیراعظم میاں نوازشریف ، میاں شہبازشریف اور قوم کومبارکباد دیتے ہیں کیونکہ یہ قدرتی خزانہ دنیامیں پاکستان کی پہچان بنے گا ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر وسیم اخترنے کہاکہ ایمپلی فائر ایکٹ کے نام پر نہ صرف مساجد میں غیر قانونی ایک لاؤڈسپیکر کی پابندی کروائی جا رہی ہے بلکہ پولیس بوٹوں سمیت مسجد میں گھس جاتی ہے جس سے مسجد کا تقدس پامال کیا جارہا ہے ۔ پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار شہاب الدین نے کہاکہ چنیوٹ میں قدرتی خزانہ نکلنے پر صرف مسلم لیگ (ن) ہی کو نہیں بلکہ تحریک انصاف ، جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کو بھی خراج تحسین پیش کرنا چاہیے ۔

وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری الیاس انصاری نے کہاکہ محکمہ سماجی بہبود وترقی خواتین روالپنڈی میں 45این جی اوز دستکاری سکول چلا رہی ہیں جس سے 1800بچیاں مستفید ہو رہی ہیں جبکہ 1500روپے ماہانہ اعزازیہ بھی ان بچیوں کو دیا جاتا ہے۔لبنی ریحان کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہاکہ گذشتہ پانچ سال کے دوران ڈی جی اور سماجی بہبود کو 2723.231ملین روپے فراہم کئے جبکہ محکمہ سماجی بہبود نمائشوں کا اہتمام کیا جا تا ہے جس کے ذریعے دستکار خواتین کی اشیاء فروخت کیلئے رکھی جاتی ہیں اور حال ہی میں روالپنڈی ، فیصل آباد، گوجرنوالہ اور سرگودھا ڈویژنوں میں نمائش منعقد کی گئی تاہم حکومت ملتان اور ڈی جی خان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں نمائش بھی منعقد کروائے گی ۔

ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہاکہ پنجاب بھر کی 7ہزار 500این جی اوز میں سے اب تک 60فیصد کام کر رہی ہیں اور مختلف این جی اوز کو مروجہ طریقہ کار کے مطابق 50ہزار روپے دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ مستحق لوگوں کو دے دیں جبکہ ہر این جی او اپنی سالانہ رپورٹ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی اپروول کے بعد جمع کرواتی ہے ۔سلطانہ شاہین کے سوال پر الیاس انصاری نے بتایاکہ محکمہ بیت المال سے جہیز فنڈ کی گرانٹ حاصل کرنے کیلئے شادی سے پہلے نکاح نامہ کی شرط رکھی گئی ہے جو 2004-05میں شامل کی گئی جبکہ کسی بھی بچی کا نکاح ہونے کے بعد 90روزتک درخواست دینے والے کو جہیز فنڈ دیاجاتا ہے جبکہ جہیز فنڈ کی ادائیگی کیلئے پیشگی نکاح نامہ کی شرط ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غورنہیں ہے ۔

انہوں نے انکشاف کیاکہ جہیز فنڈ کیلئے شادی کے جعلی کارڈ چھپوا کر ایک کنوارہ شخص بھی پکڑا گیا ہے اس لئے پیشگی نکاح نامہ کی شرط ختم نہیں کی جائے گی ۔انہوں نے بتایاکہ مختلف اضلاع میں بیت المال کونسل درخواست گزار کی جانچ پڑتال کے بعد 10سے 15ہزار روپے درخواست گزاروں میں برابری کی بنیاد پر بانٹ دیتاہے ۔چودھری اشرف علی انصاری کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری نے کپکپاتے ہوئے بتایاکہ پنجاب حکومت گداگر بچوں کیلئے لاہور میں گداگرخانہ بنارہی ہے جہاں انہیں طبی سہولیات کے ساتھ ساتھ انہیں معذور بنانے والے عناصر کی بھی تحقیقات کی جائینگی جس کے بعد اس کو مرحلہ وار مختلف اضلاع میں بھی بنایا جائے گا جبکہ لاہور میں بیگر ہوم کے نام پر ادارہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔

سرکاری کارروائی کے دوران سینئر صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور نے آرڈیننس ریگولیشن ساؤنڈ سسٹم پنجاب 2015، آڈیننس ترمیم قیام امن عامہ پنجاب 2015، آرڈیننس ترمیم تشکیل و فرائض و اختیارات کریمنل پراسیکیوشن سروس پنجاب 2015، آرڈیننس سوشل پروٹیکشن اتھارٹی پنجاب 2015اور آرڈیننس ترمیم لاہور آرٹس کونسل 2015ء ایوان میں پیش کیا جس کے بعد قائمقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی نے انہیں متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا۔

متعلقہ عنوان :