والدین ،اساتذہ اور سول سوسائٹی امتحانات میں نقل اور دیگر غیر قانونی ذرائع کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کریں،چیف سیکرٹری بلوچستان

جمعرات 12 فروری 2015 22:22

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2015ء ) چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے والدین ،اساتذہ اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ امتحانات میں نقل اور دیگر غیر قانونی ذرائع کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اس حوالے سے حکومتی کاوشوں کو کامیاب بنائیں، وہ محکمہ تعلیم کے زیر اہتمام نقل کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے، چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنی نوجوان نسل کو عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں کامیابی کی منازل طے کرانا چاہتے ہیں تو صوبے سے نقل جیسے ناسور کو ختم کرنا ہوگا، چیف سیکریٹری نے کہا کہ ہمارے پاس اپنی پہچان کرانے کا بہترین ذریعہ ہماری نوجوان نسل ہے بلوچستان کے نوجوان بہترین صلاحیتوں کے مالک ہیں، ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ انہیں آگے بڑھنے کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے جوکہ حکومت، والدین ، اساتذہ اور سول سوسائٹی کی مشترکہ ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ دنیا میں انہی اقوام نے ترقی کی منازل طے کیں اور ستاروں پر کمند ڈالی ہے جنہوں نے شعبہ تعلیم کو خصوصی توجہ دیتے ہوئے نہ صرف اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کئے بلکہ وہاں علم دوست ماحول بھی فراہم کیا، انہوں نے کہا کہ حکومت نے امتحانات میں نقل کے مکمل خاتمے کا عزم کیا ہے جس کے لیے ہمیں وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے اراکین کی جانب سے اور سیاسی طور پر بھی مکمل تعاون اور سرپرستی حاصل ہے اور ہمیں یقین ہے کہ والدین ، اساتذہ اور سول سوسائٹی بھی اس نیک کام میں پوری طرح شریک ہوگی، انہوں نے اس امر کو افسوسناک قرار دیا کہ ہمارے سکول ، اساتذہ اور طلباء کی غیر حاضری کی وجہ سے گھوسٹ اسکول بن جاتے ہیں یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے اور اس رحجان کا ہر صورت تدارک ناگزیر ہے ، انہوں نے سیمینار میں طلباء و طالبات کی تقاریر کو ان کے دل کی آواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ نقل کے حوالے سے ان طلباء کے احساسات قابل قدر ہیں اور ہمیں محنت کرنے والے اور نقل کے سہارے امتحان دینے والے طلباء میں فرق کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ جو اساتذہ بچوں کو تعلیم دینے میں مخلص ہیں وہ ہمارے سروں کا تاج ہیں، اور جو اساتذہ اپنے فرائض منصبی ادا نہیں کرتے ہم انہیں کوئی درجہ نہیں دینگے، بلکہ ان کے خلاف کاروائی ہوگی، چیف سیکریٹری نے کہا کہ میٹرک کے امتحانات میں نقل کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا طلبہ کی مکمل جامعہ تلاشی ہوگی موبائل فون ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی اور امتحانی مراکز اور گردو نواح میں دفعہ 144کے تحت غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا، صوبے بھر کے امتحانی مراکز میں امتحانی عمل کی نگرانی کے لیے صوبائی سیکریٹریوں کو تعینات کیا جا رہا ہے ہم نقل کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں اور بڑے وسائل خرچ کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میٹرک کے بعد انٹرمیڈیٹ ، گریجویشن اور ماسٹرز کے امتحانات میں بھی اسی طرز پر اقدامات کر کے نقل کے استعمال کو ناممکن بنایا جائے گا، چیف سیکریٹری نے کہا کہ اگر ہماری یہ کوشش کامیاب ہو جاتی ہے تو بلوچستان کو اس کا مقام مل جائے گا اور اگر ہم کامیاب نہ ہوئے تو افسوس کا مقام ہوگا، کیونکہ نقل ہمیں اور ہماری نوجوان نسل کو منزل سے دور کر دے گی

متعلقہ عنوان :